Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسٹس امین الدین خان وفاقی آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس مقرر، نوٹیفکیشن جاری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان کو 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت قائم وفاقی آئینی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کر دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کو آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر مقرر کر دیا ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے جسٹس امین الدین کی تقرری کی  منظوری کے بعد وزارت قانون وانصاف نے انہیں آئینی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق امین الدین خان کا بطور چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت کا اطلاق عہدے کا حلف لینے کے دن سے ہوگا۔

جسٹس امین الدین خان کون ہیں؟

جسٹس امین الدین خان 1960 میں ملتان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے یونیورسٹی لاء کالج ملتان سے 1984 میں ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور اپنے ملتان کی مقامی عدالت میں پریکٹس شروع کی۔
جسٹس امین الدین خان کو 2011 میں لاہور ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ 2019 میں انہیں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
انہیں نومبر 2024 میں سپریم کورٹ کے آئینی بنچ کا سربراہ بنایا گیا تھا، جبکہ سپریم کورٹ کے ججوں میں سینیارٹی میں چوتھے نمبر پر تھے۔
قبل ازیں 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے عہدے استعفی دے دیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے صدر مملکت کو بھیجے گئے استعفیٰ میں لکھا کہ 27 ویں آئینی ترمیم آئین پاکستان پر سنگین حملہ ہے، 27ویں آئینی ترمیم نے سپریم کورٹ کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے۔
جسٹس منصور علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم نے عدلیہ کو حکومت کے ماتحت بنا دیا، 27 ویں آئینی ترمیم نے ہماری آئینی جمہوریت کی روح پر کاری ضرب لگائی۔

 

 

شیئر: