گوادر سے عمان تک فیری سروس کی منظوری، ’سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا‘
پاکستان کی حکومت نے گوادر سے عمان تک فیری سروس کی منظوری دے دی ہے جس سے تجارتی حجم اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے گوادر سے عمان تک فیری سروس کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے جس کے بعد دونوں ممالک بہت جلد فیری لنک کے قیام کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سروس کے آغاز کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دینے کی غرض سے ایک اعلیٰ سطح کا عمانی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
’گوادر عمان فیری سروس کے آغاز سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا جبکہ سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ روٹ پاکستانی تارکین وطن کے لیے سفر کو نہ صرف آسان بنائے گا بلکہ سیاحت، ثقافت اور باہمی روابط کو بھی فروغ دے گا۔
’نئی سمندری راہداریوں کے قیام سے خطے کے دیگر ممالک کو بھی وسط ایشیا کی منڈیوں تک بہتر رسائی ملے گی۔‘
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فیری سروس سے گوادر میں اقتصادی سرگرمیوں کو نئی سمت ملے گی اور بندرگاہ خطے میں تجارتی سرگرمیوں کا نیا مرکز بن کر اُبھرے گی۔
انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ منصوبے کی تکمیل سے پاکستان اور عمان کے درمیان معاشی تعاون مزید مضبوط ہوگا۔
یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں پاکستان نے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے لیے فیری (کشتی) سروس شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بعدازاں پاکستان نے خلیجی ممالک کے ساتھ بحری روابط کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم اور فیصلہ کن پیش رفت کرتے ہوئے پہلی بین الاقوامی فیری سروس کے لیے لائسنس جاری کیا۔
یہ اقدام سات سال کی طویل تاخیر کے بعد کیا گیا ہے، جس کے تحت برطانیہ میں قائم ایک معروف بین الاقوامی فیری آپریٹر سی کیپر کو پاکستان سے خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک کے لیے فیری سروس چلانے کا باضابطہ اجازت نامہ جاری کیا گیا۔
