سعودی عرب اور امریکہ کے مابین تجارتی حجم 500 ارب ڈالر سے تجاوز
سال 2020 سے تجارتی لین دین میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ( فوٹو: ایکس اکاونٹ)
سعودی عرب اور امریکہ کے مابین گزشتہ دس برسوں میں تجارتی حجم 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
سال 2020 سے تجارتی لین دین میں تیزی سے اضافہ ہوا جس میں 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق تجارتی لین دین میں ہونے والا یہ اضافہ دونوں ممالک کی اقتصادی شراکت داری اور مضبوط تعلقات کا عکاس ہیں۔
سال 2024 میں تجارتی تبادلے کا حجم 33 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جن میں کھاد اور نامیاتی کیمیائی مصنوعات سب سے اہم سعودی برآمدی سامان کے طورپر سامنے آئیں۔
گاڑیاں اور ان کےسپیئرپارٹس کے علاوہ بوائلر، مشینری اور میکینکل ٹولز بھی اہم امریکی درآمدات میں شامل تھے جن کی کل مالیت 9 بلین ڈالر تھی۔
سال 2025 کی پہلی ششماہی تک دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کے ابتدائی اعداد وشمار تقریبا 16 بلین ڈالر رہے۔

دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ میں سعودی، امریکی تجارتی و سرمایہ کاری کونسل کا کردار اہم رہا۔
اس کے تحت باہمی تجارتی و سرمایہ کاری میں اضافے کو بنیادی ہدف قرار دیتے ہوئے وسیع تجارتی و سرمایہ کاری کے مواقع کو نہ صرف نمایاں کیا گیا بلکہ اس ضمن میں درپیش رکاوٹوں اور مشکلات کو بھی دور کیا گیا۔
کونسل نے معیارات اورمیٹرولوجی، فوڈ اینڈ ڈرگ، مصنوعی ذہانت، انٹیلیکچوئل پراپرٹی سمیت متعدد شعبوں میں 27 اقدامات کے معاہدوں میں تعاون کیا جس میں گیارہ سعودی حکومتی ادارے شامل ہیں جو ایک مخصوص دائرے میں رہتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے مسائل کے حل کےلیے کام کرتے ہیں۔
