Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیزانی ٹوپی جسے پہننے والا فخر سے اپنا سر بلند رکھتا ہے

ریاض میں ہونے والی دستکاری کی نمائش ’بنان‘ میں سعودی عرب کے مختلف علاقوں کے ثقافتی ورثے کو اجاگر کرتے ہوئے گھریلو صنعت کو متعارف کرایا جارہا ہے۔
جازان سے تعلق رکھنے والی ’ام یحی‘  مملکت کے جنوبی علاقے کی روایتی صنعت کا تعارف اس نمائش میں پیش کررہی ہیں۔
ام یحیی نے بتایا  ’جیزانی ٹوپی محض علاقے کی تہذیب ہی نہیں بلکہ یہ جازان کی روایتی شناخت بھی ہے، اس سے اب بھی متعدد خاندان جڑے ہوئے ہیں۔‘
ان کے نزدیک ٹوپی انتہائی منفرد ہوتی ہے جس کی تیاری میں مسلسل کئی کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں، سوئی کا ہر ٹانکا صبر طلب ہوتا ہے تب جا کر یہ ٹوپی تیارہوتی ہے۔
جیزانی ٹوپی کی تیاری کے مراحل کے حوالے سے انہوں نے بتایا’ اس کے لیے بنیادی طور پر دھاگہ اور کروشیا اور دیگر معمولی آلات درکار ہوتے ہیں۔‘

ام یحیی کا کہنا تھا کہ’ انہوں نے یہ فن اپنی والدہ اور دادی سے سیکھا۔‘ (فوٹو: ایس پی اے)

’ہر ٹوپی کی تیاری کے لیے انتہائی مہارت درکار ہوتی ہے جس میں وقت بھی لگتا ہے۔‘
ام یحیی نے مزید کہا ’اسے پہننے والا فخر سے اپنا سر بلند رکھتا ہے کیونکہ اس سے علاقے کی شناخت اور روایت جڑی ہوئی ہے۔‘
سعودی خاتون کا ٹوپی سازی کی صنعت کے حوالے سے کہنا تھا کہ’ انہوں نے یہ فن اپنی والدہ اور دادی سے سیکھا۔‘

 

شیئر: