Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آباد کاری کے وعدے کرنے والے ممالک کو افغان شہریوں کو جلد پاکستان سے نکالنا چاہیے: پاکستان

ترجمان نے کہا کہ ’پاکستان نے کئی بار اس معاملے کو متعلقہ ممالک کے ساتھ اٹھایا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ملک کو تیسرے ممالک میں آباد ہونے والے افغان شہریوں کی تاخیر پر تحفظات ہیں اور آباد کاری کے وعدے کرنے والے ممالک کو افغان شہریوں کو جلد پاکستان سے نکالنا چاہیے۔
جمعے کو اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی  نے کہا کہ ’پاکستان نے کئی بار اس معاملے کو متعلقہ ممالک کے ساتھ اٹھایا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی سرزمین پر داعش کا کوئی وجود نہیں، دہشت گردی اور دہشت گرد افغانستان میں آباد ہیں اور دہشت گرد تنظیمیں پاکستان مخالف کارروائیوں میں افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہی ہیں۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’سعودی عرب کی جانب سے پاکستان-افغان طالبان ثالثی کی کوئی معلومات نہیں، سعودی عرب کی کسی ٹھوس پیشکش سے پاکستان واقف نہیں، پاکستان ثالثی کی کسی بھی ٹھوس پیشکش کا خیرمقدم کرتا ہے۔‘
انڈیا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’انڈین وزیر دفاع نے سندھ کے حوالے سے اشتعال انگیز بیان دیا انہوں نے عالمی قوانین کی پاسداری سے متعلق آلارم بجایا۔ سندھ قیام پاکستان میں پہلا صوبہ تھا جس نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا، پاکستان نے انڈیا کو متنازع اور نفرت انگیز بیانات سے باز رہنے کی تنبیہ کی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’انڈیا نے سندھ طاس معاہدے کے تحت آبی ڈیٹا شیئر نہیں کیا، انڈیا کا ڈیٹا شیئرنگ کے طے شدہ طریقہ کار پر عمل نہ کرنا افسوسناک ہے، انڈین رجحانات پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ سندھ طاس معاہدہ کے ڈیٹا کے مسئلے کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے۔‘

 

شیئر: