’میراث اور دانش کی تلاش‘ درعیہ میں داستان گوئی کا فیسٹیول اختتام پذیر
البجیری ڈسٹرکٹ علم دوست افراد کے لیے ایک جگہ جمع ہونے کا مقام رہا ہے۔(فوٹو: سبق)
درعیہ داستان گوئی کا فیسٹیول جو درعیہ سیزن 26/25 کا ایک پروگرام تھا، البجیری ڈسٹرکٹ میں اختتام پذیر ہو گیا ہے۔
البجیری ڈسٹرکٹ اپنی پوری تاریخ میں علم کا منارہ، ثقافت کا گہوارہ اور علم دوست افراد کے لیے ایک جگہ جمع ہونے کا مقام رہا ہے۔
پہلی سعودی ریاست کے زمانے میں لوگ یہاں مملکت کی میراث اور دانش کی تلاش میں اکٹھے ہوتے تھے۔
اس برس، یہ فیسٹیول ایک ثقافتی پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا ہے جہاں اس نے مشہور مقامی اور عالمی منصنفین کی میزبانی کا شرف حاصل کیا ہے۔
ادب پسند ہوں، داستان گو ہوں یا ناول یا ان کی بیان کرنے والی دیگر اصناف کو خراجِ تحسین کہنے کا موقع، اس فیسٹیول نے فنی بیانیے کے شوقین افراد کو کھلے دل سے خوش آمدید کہا۔

اس فیسٹیول میں کئی طرح کے تجربات تھے جنھوں نے زبانی داستان گوئی کی قدیم روایت کو جدید بیانیے کے طریقۂ اظہار سے منسلک کر دیا۔
فیسٹیول کو ایسا کرنے کی تحریک، البجیری ڈسٹرکٹ کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت سے ملی جو سعودی عرب کی ثقافتی یادوں کا ایک لازمی حصہ ہے۔
دو ہفتوں کے دوران درعیہ داستان گوئی فیسٹیول میں بہت سے افراد نے شرکت کی جو یہاں کی انٹرایکٹیو ورکشاپس، ادبی فضا سے متاثر کرنے والی شاموں، لیکچر اور دیگر ادبی تجربات سے مستفید ہوئے۔

اس کے علاوہ فیسٹیول میں شریک ہونے والوں کو تنقیدی نگاہ سے چیزوں کو دیکھنے، مطالعے اور ثقافتی زیور سے مالا مال ماحول میں دنیا کے ادب سے براہِ راست متعلق ہونے کا موقع ملا۔
فیسٹیول میں جدید رجحانات پر گفتگو ہوئی جہاں تحریر کو سماجی حقیقتوں سے متصل کیا گیا اور کہانیوں کے کردار پر مزید چھان بین سے، حیات اور ادبیات کے بارے میں تبدیلی کی تشریح اور نئے نقطہ ہائے نظر کو سمجھنے کا موقع فراہم کیا گیا۔
فیسٹیول کی سرگرمیوں میں ایسے تجربات بھی تھے جن میں ذاتی تحریروں اور مختصر ٹیکسٹ کے ہنر کی تکنیک، اور کہانی کی بُنت میں کام آنے والی شاموں سے متاثر یادوں پر بات ہوئی۔

اس کے علاوہ ایک ایسے ثقافتی ماحول میں جو تخلیق کو پروان چڑھانے والا ہو، بیانیے کی تخلیق میں نئی اپروچ اور کتب کے تبادلے اور مطالعے کی حوصلہ افزائی کے علاوہ دیگر باتیں بھی فیسٹیول میں زیرِ غور رہیں۔
اس ایونٹ میں 40 سے زیادہ ورکشاپس کے سیشن ہوئے اور عربی اور انگریزی زبان میں پینل بحثیں ہوئیں۔
اس کے علاوہ 20 مذاکرے بھی فیسٹیول کی خاص بات تھے جن میں 20 مقررین کے علاوہ مصنف، اور بیانیے اور داستان گوئی کے ماہرین بھی شریک تھے۔
درعیہ داستان گوئی فیسٹیول کا آغاز 16 نومبر کو ہوا تھا جس میں ثقافتی منزل کے طور پر درعیہ کی حیثیت کو تقویت ملی جس نے بیانیے کی قدر کو بڑھایا ہے اور جو سعودی عرب کے ثقافتی منظر نامے میں ادب کی موجودگی کو نمایاں مقام پر لایا ہے۔
