مملکت میں بلیو ہولز، منفرد سمندری جیولوجیکل خزانے
جمعرات 4 دسمبر 2025 13:29
سعودی عرب کے مغربی ساحل پر واقع ’بلیو ہولز‘ بحیرۂ احمر کے نایاب سمندری مناظر میں سے ہیں۔
یہ گہرے سوراخ مکہ مکرمہ سے لے کر جازان تک کے ساحلی علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں اور فیروزی پانی کے درمیان گہرے، دائرہ نما منظر کے ساتھ حیرت انگیز سائنسی و سیاحتی کشش پیدا کرتے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ بلیو ہولز اپنے جیولوجیکل ڈھانچے کی بنا پر منفرد ہیں جو لاکھوں سالوں میں چٹانی دراڑوں اور بحیرۂ احمر میں زمین کی حرکت سے پیدا ہونے والی قدرتی تبدیلیوں کے نتیجے میں وجود میں آئے ہیں۔

اس کے نتیجے میں یہ نایاب سمندری ماحول فراہم کرتے ہیں جن میں آکسیجن، معدنیات اور درجہ حرارت کی منفرد خصوصیات پائی جاتی ہیں۔
یہ مقامات حیاتیاتی تنوع سے مالا مال ہیں جن میں مرجانی چٹانیں، نایاب قسم کے سپنج اور شیل والے جاندار، بڑی مچھلیاں اور ساتھ ہی ڈولفن اور سمندری کچھوے شامل ہیں جو یہاں کے ماحول کو محققین کے لیے قدرتی تجربہ گاہ اور دنیا بھر کے غوطہ خوروں کے لیے پسندیدہ مقام بناتے ہیں۔

آج بلیو ہولز ریزرو سعودی عرب میں ماحولیاتی تحفظ کے نمایاں منصوبوں میں شمار ہوتا ہے، اس میں 20 سے زائد سمندری جزیرے شامل ہیں جو 16 ہزار 500 مربع کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں اور حساس حیاتیاتی اہمیت کے حامل مسکن فراہم کرتے ہیں۔
اس ریزرو کو قومی سطح کے منصوبوں میں شامل کرنے سے سعودی عرب کو سمندری ماحول کی حفاظت، ساحلی کمیونٹی کی ترقی اور 2030 تک ملک کی زمین اور سمندر کے رقبے کے 30 فیصد کے تحفظ کے قومی ہدف کی تکمیل میں مدد ملتی ہے جو گرین سعودی عرب انیشیٹیو اور وژن 2030 کے مطابق ہے۔