صنعتی شعبے میں سعودائزیشن بڑھ کر 31 فیصد تک ہوگئی: سعودی وزیر
صنعتی برآمدات میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر بن ابراہیم الخریف نے کہا ہے کہ’ کابینہ نے غیرملکی صنعتی کارکنوں پر عائد فیسوں کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی منظوری دی ہے جو قومی معشیت کو متنوع بنانے میں اہم ستون ثابت ہوگا۔‘
سعودی خبررساں کے مطابق وزیرصنعت ’سعودی میڈ 2025 ‘ نمائش میں حکومتی پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات سلمان الدوسری بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ’ ماضی میں دو مرتبہ غیرملکی کارکنوں پرعائد فیس میں معافی کے فیصلے کے اچھے اثرات مرتب ہوئے تھے۔‘
گزشتہ 5 برسوں میں مملکت میں صنعتی اداروں کی تعداد 8822 سے بڑھ کر 12 ہزار تک پہنچ گئی، جبکہ مقامی صنعتی جی ڈی پی 322 بلین ریال سے بڑھ کر 501 بلین ریال ہو گئی ہے۔
انہوں نے بتایا’ صنعتی شعبے میں سعودائزیشن 29 فیصد سے بڑھ کر 31 فیصد تک ہوگئی۔ صنعتی برآمدات میں غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 187 بلین ریال سے بڑھ کر 217 بلین ریال تک پہنچ گیا۔‘

وزیر صنعت کا کہنا تھا’ صنعتی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو 908 ارب ریال سے بڑھ کر 1.2 ٹریلین ریال ہو گیا۔ ملازمتیں 4 لاکھ 80 ہزار سے تجاوز کرکے 8 لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر گئی جوکہ 74 فیصد ہے۔‘
بندرالخریف نے سعودی اتھارٹی برائے صنعت ’مدن ‘ کے حوالے سے بتایا ’ صنعتی شہروں کی تعداد 31 سے بڑھ کر 42 ہو گئی جبکہ اتھارٹی نے انڈسٹریل زون کی اراضی میں بھی 65 ملین مربع میٹر کا اضافہ کیا۔‘
انڈسٹریل سٹیز میں سرمایہ کاری بھی 100 ارب سے تجاوز کرکے 465 ارب ریال ہو گئی۔ رائل کمیشن برائے ینبع اور الجبیل میں بھی غیرمعمولی ترقی ریکارڈ کی گئی۔

صنعتی شعبے میں فنانسنگ کے حوالے سے انہوں نے تصدیق کی کہ سعودی صنعتی ترقیاتی فنڈ کے لیے 2019 سے اکتوبر 2025 تک 93 ارب ریال کی مالی اعانت مختص کی گئی۔
سعودی ایکسپورٹ امپورٹ بینک کی جانب سے فراہم کردہ کریڈٹ سہولتیں 2020 میں اپنے قیام سے اب تک 100 بلین ریال سے تجاوز کرچکی ہیں جس سے سعودی مصنوعات کو عالمی مارکیٹوں میں متعارف کرایا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ مقامی مواد کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے قومی مصنوعات کی لازمی فہرست میں 1554 مصنوعات کو شامل کرنے کے علاوہ سرکاری خریداریوں میں مقامی مواد کا تناسب 51 فیصد سے بڑھ گیا۔
’میڈ ان سعودی‘ پروگرام کے حوالے سے کہنا تھا’ اس کا آغاز سال 2021 میں کیا گیا تھا جس میں 3700 قومی کمپنیاں رجسٹر ہیں جن کی مصنوعات 19000 سے زائد ہیں۔‘

’ مملکت میں تیل ماسوا برآمدات میں 2025 کی پہلی ششماہی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ تیل ماسوا برآمدات کا حصہ بڑھ کر 44 فیصد تک پہنچ گیا جو سال 2016 میں 28 فیصد تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کامیابیاں صنعتی نظام کی جانب فراہم کردہ سہولتیں اور معیاری مراعات کی وجہ سے ہیں جس کا مقصد مملکت میں صنعت کو فروغ دینا ہے۔‘
بندرالخریف نے مملکت میں ذیلی صنعتی کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا جن میں گاڑیوں کی صنعت، میڈیسن، طبی آلات، ایوی ایشن اور دیگر صنعتیں شامل تھیں۔
