Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطبی ریچھوں نے تحقیقی ٹیم کو یرغمال بنالیا

 آرکٹک کے علاقے میں جانے والی تحقیقی ٹیم کو قطبی ریچھوں نے 2ہفتے تک یرغمال بنائے رکھا اور ٹیم کے ساتھ جانے والا کتا بھی پھاڑ کھایا۔ روس کے ایک جزیرے ٹرائے نوائے میں 5رکنی ٹیم نے موسمیاتی اسٹیشن کے باہر اپنا کیمپ لگایا ہوا تھا کہ اچانک 10بھاری بھرکم ریچھ اس کیمپ کا چکر لگانے لگے۔ ایک ریچھ نے تو کیمپ کی کھڑکی کے باہر بیٹھنا شروع کردیا اور وہ وہیں راتیں گزارتا رہا۔ ٹیم کے ارکان اس قدر خوفزدہ ہوئے کہ انہوں نے اپنے کیمپ سے بھی نکلنا چھوڑ دیا۔ ٹیم کے پاس جانوروں کو خوفزدہ کرنے کیلئے فلائر بھی ختم ہوگئے۔اب روسی حکام علاقے میں مزید کتے اور نئے فلائرز بھیج رہے ہیں تاکہ ریچھوں کووہاں سے بھگایا جاسکے۔ روسی قانون کے مطابق قطبی ریچھوں کو مارنا غیر قانونی ہے۔ اس لئے تحقیقی ٹیم انہیں دور رکھنے کیلئے ربر کی گولیاں استعمال کرتی ہے۔ خبررساں ایجنسی تاس کے مطابق سائنسدانوں نے ڈر کے مارے بعض تحقیقی کام بھی بند کردیئے۔

شیئر: