Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوم عرفہ ، دعا ومناجات کا دن

     ترمذی شریف میں ارشادِ نبوی ہے:
     ’’بہترین دعاء وہ ہے جو یوم عرفہ میں مانگی جائے۔ میں نے اورمجھ سے پہلے انبیاء نے جو دعائیں کی ہیں، ان میں سے افضل دعاء یہ ہے :
    لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیٍٔ قَدِیْرٌ۔
    ’’اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اورا س کا کوئی شریک نہیں۔ سارے جہاں کی بادشاہی اورہر قسم کی تعریف اسی کیلئے ہے اوروہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔ ‘‘
     حجاج کو چاہئے کہ یہ دعاء اورایسی ہی قرآن وسنت سے ثابت شدہ ومسنون دعائیں مانگیں ۔ مذکورہ دعاء کے علاوہ اس دن کیلئے کوئی مخصوص دعاء ثابت نہیں جبکہ طواف اور سعی کی طرح عرفات کی دعائوں کی بھی مطبوعہ کاپیاں بکتی ہیں ،اُن کے چکر میں نہ پڑیں بلکہ مطلق دعائیں کریں جن میں اُن کی اوران کے اعزاء واقارب کی دینی ودنیوی بھلائی ہو ۔حجاج کیلئے کسی معتبر ومستند کتاب سے دیکھ کر دعائیں پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں،ذیل میں بعض قرآنی دعائیں پیش خدمت ہیں:
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے اپنی قدرت سے نیک اولاد عطافرما، تو ہی دعاء سننے والا ہے ۔‘‘(آل عمران38)۔
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے اورمیرے بھائی کو بخش دے اورہمیں اپنی رحمت میں داخل فرما، تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے والا ہے ۔ ‘‘ (الاعراف150)۔
    ’’اے میرے پروردگار ! میراسینہ کھول دے اورمیرے کام کومیرے لئے آسان کردے اورمیری زبان کی گرہ کو کھول دے تاکہ لوگ میر ی بات کوسمجھ سکیں ۔‘‘(طہ25،28)۔
    ’’اے میرے پروردگار !،مجھے جہاں بھی تولے جا سچائی کے ساتھ لے جا اورجہاں سے بھی نکال سچائی کے ساتھ نکال اور اپنی طرف سے ایک اقتدار کومیرا مددگار بنادے ۔‘‘(بنی اسرائیل80)۔
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے نماز قائم کرنے والا بنا اورمیری اولاد سے بھی (ایسے لوگ ہوں )،اے ہمارے پروردگار !مجھے اورمیرے والدین کواورسب ایمان والوں کواس دن بخش دیجیو جبکہ حساب قائم ہوگا۔‘‘ (ابراہیم40،41)۔
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے مزید علم عطافرما۔‘‘(طہ114)۔
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے اکیلا نہ چھوڑاوربہترین وارث توتُوہی ہے ۔ ‘‘(الانبیاء89)۔
    ’’ (اے اللہ !)تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔ تیری ذات پاک ہے، بے شک میں قصور کرنے والوں میں سے ہوں ۔‘‘(الانبیاء87)۔
    ’’اے میرے پروردگار!مجھ کو برکت والی جگہ اتار اورتُوبہترین جگہ دینے والا ہے ۔ ‘‘(المؤمنون29)۔
    ’’اے میرے پروردگار !میں شیطانوں کی اکساہٹوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں اوراے میرے رب! میں تو اس سے بھی پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میرے پاس آئیں ۔‘‘(المؤمنون97،98)ـ۔
    ’’اے میرے پروردگار !درگزر فرما اوررحم کر ، توسب رحم کرنے والوں سے اچھا رحم کرنے والا ہے ۔‘‘(المؤمنون118)۔
     ’’اے میرے پروردگار !مجھے حکم وقوتِ فیصلہ عطا فرما اورمجھے صالحین کے ساتھ ملادے اوربعد کے آنے والوں میں مجھ کو سچی ناموری عطاکر اورمجھے جنت نعیم کے وارثوں میں شامل فرما ۔‘‘(الشعراء83، 85)۔
    ’’اے میرے پروردگار ! تومجھے توفیق دے کہ میں تیرے ان احسانات کاشکر اداکرتا رہوں جو تونے مجھ پر اورمیرے والدین پرکئے ہیں اورایسا عمل صالح کروں جو تجھے پسند آئے اوراپنی رحمت سے مجھ کو اپنے نیک بندوں (صالحین) میں داخل فرما ۔‘‘(النمل19)۔
    ’’اے میرے پروردگار !میں نے اپنے نفس پر ظلم کرڈالا ، میری مغفرت فرمادے ۔ ‘‘(القصص16)۔
    ’’اے میرے پروردگار !جوخیربھی تومجھ پر نازل کردے ، میں اس کا محتاج ہوں ۔ ‘‘(القصص24)۔
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے بیٹا عطافرما جوصالحین (نیکوکاروں )میں سے ہو ۔‘‘(الصافات110)۔
    ’’اے میرے پروردگار! مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر اداکروں جو تونے مجھ پر اورمیرے ماں باپ پر کیں اورایسانیک عمل کروں جس سے توراضی ہو اورمیری اولاد کوبھی نیک بنا (کر مجھے سکھ دے) ،میں تیرے حضور توبہ کرتاہوں اور تیرے تابع فرمان (مسلم )بندوں میں سے ہوں۔‘‘(الاحقاف15)۔
    ’’اے میرے پروردگار !مجھے اورمیرے والدین کواورہر اس شخص کو جومیرے گھر میںمومن کی حیثیت سے داخل ہوا ہے اورسب مومن مردوں اورعورتوں کوبخش دے اورظالموں کیلئے ہلاکت کے سوا کسی چیز میں اضافہ نہ کر۔‘‘(نوح28)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہمیں دنیا میں بھی بھلائی دے اورآخرت میں بھی بھلائی عطاکر اورہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔‘‘ (البقرہ201)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہم پر صبر کا فیضان کر ،ہمارے قدم جمادے اورکافر قوم پر ہمیں فتح ونصرت عطاکر ۔‘‘(البقرہ250)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہم سے بھول چُوک میں جو قصور ہوجائیں ان پر گرفت نہ کر اوراے ہمارے رب !ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال جوتُونے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالا تھا ،اے ہمارے رب !جس بوجھ کواٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں ،وہ ہم پر نہ ڈال ، ہمیں معاف فرما ، ہم سے درگزر کر ، ہم پر رحم کر، تُوہمارا مولا ہے ، کافروں کے مقابلے میں ہماری مددفرما ۔‘‘(البقرہ286)۔
    ’’اے ہمارے رب !جب تو ہمیں سیدھے راستے پرلگا چکا ہے توپھر کہیں ہمارے دلوں کو کجی میں مبتلا نہ کردیجیو ، ہمیں اپنے خزانۂ فیض سے رحمت عطاکر کہ توہی فیاضِ حقیقی ہے ۔‘‘(آل عمران8)۔
    ’’اے ہمارے رب!ہم ایمان لائے، ہمیںہمارے گناہ بخش دے اورہمیں جہنم کی آگ سے بچا۔‘‘(آل عمران16)۔
    ’’اے ہمارے رب !جو فرمان تونے نازل کیا ہے ہم نے اسے مان لیا اوررسول کی پیروی قبول کی، ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ دے ۔‘‘(آل عمران53)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہماری غلطیوں اورکوتاہیوں سے درگزر فرما، ہمارے کام میں تیری حدود سے جوکچھ تجاوز ہوا ہے اسے معاف کردے ، ہمارے قدم جمادے اورکافروں کے مقابلہ میں ہماری مدد کر۔‘‘(آل عمران147)۔
    ’’اے ہمارے رب !یہ سب کچھ (سارا جہاں )تونے فضول اوربے مقصد نہیں بنایا ، توپاک ہے (اس سے کہ کوئی عبث کام کرے) پس ہمیں آگ کے عذاب سے بچالے ۔‘‘(آل عمران191)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہمارے گناہوں کو بخش دے ،جوبرائیاں ہم سے ہوئیں انہیں مٹادے اورہمارا خاتمہ نیک لوگوں کے ساتھ کر‘‘ (آل عمران193)۔
    ’’اے ہمارے رب !جو وعدے تُونے اپنے رسولوں کے ذریعے کئے ہیں ان کو ہمارے ساتھ پوراکر اورقیامت کے دن ہمیں رُسوانہ کرنا، بے شک تواپنے وعدے کے خلاف کرنے والا نہیں ۔ ‘‘(آل عمران194)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہم ایمان لائے ، ہمارانام گواہی دینے والوں میں لکھ لے اورآخر کیوں نہ ہم اللہ پر ایمان لائیں اورجو حق ہمارے پاس آیا ہے اسے کیوں نہ مان لیں؟ جبکہ ہم اس بات کی خواہش رکھتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صالح لوگوں میں شامل کرے ۔ ‘‘ (المائدہ: 83،84)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہم نے اپنے آپ پر ظلم کیا ،اب اگر تُونے ہم سے درگزر نہ فرمایا اوررحم نہ کیا تو یقینا ہم خسارہ پانے والوں میں سے ہوجائیں گے ۔‘‘(الاعراف23)۔
    ’’اے ہمارے رب !ہم پر صبر کافیضان کر اورہمیں دنیا سے اٹھا تُواس حال میں کہ ہم تیرے فرماں بردار ہوں ۔‘‘ (الاعراف126)۔
    ’’ہم نے اللہ ہی پر بھروسہ کیا، اے ہمارے رب !ہمیں ظالم لوگوں کیلئے فتنہ نہ بنا اوراپنی رحمت سے ہم کو کافروں سے نجات دے۔‘‘ (یونس85،86)۔
 

شیئر: