Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فرضی ملازم رکھنے پر 10ہزار ریال جرمانہ

ریاض ..... سوشل انشورنس قانون کی دفعہ 62میں ترمیم کے بموجب جو شخص بھی فرضی ملازم رکھے گا اس پر 10ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ سعودی کابینہ نے جمادی الاول 1438ھ کے دوران سوشل انشورنس قانون کی دفعہ 62میں ترمیم کی تھی۔تفصیلات کے مطابق جو شخص بھی قانون مذکور کے کسی بھی حکم یا لائحہ عمل کی خلاف ورزی کریگا اس پر 10ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ خلاف ورزی کی صورت میں دگنا کردیا جائیگا۔ اگر کسی ادارے یا کمپنی یا شخص نے ایک سے زیادہ ملازمین کے حوالے سے خلاف ورزی کی ہوگی یا ایک کارکن کے حوالے سے ایک سے زیادہ خلاف ورزیوںکا مرتکب ہوا ہوگا تو ہر خلا ف ورزی پر اس سے 10ہزار ریال جرمانہ وصول کیا جائیگا۔ خلاف ورزیوں میں کارکن کے حوالے سے غلط بیانات کا اندراج اور سوشل انشورنس کے ادارے کو مطلوبہ معلومات مہیا نہ کرناشامل ہیں۔قانون مذکور کی دفعہ 62میں یہ صراحت بھی کی گئی ہے کہ اگر آجر اپنے یہاں کسی ایسے شخص کو ملازم کے طور پر ظاہر کرے جو اس کے یہاں کام نہ کررہا ہو تو مذکورہ دفعہ کی شق نمبر ایک کے بموجب اس پر جرمانہ ہوگا یا فرضی ملازم کے اندراج پر واجب ہونے والے زر اشتراک کا دگنا جرمانہ اس سے وصول کیا جائیگا۔ دونوں میں سے جو زیادہ ہوگا وہی وصول ہوگا۔ قانون مذکور میں اس امر کی بھی تاکید کی گئی ہے کہ اگر دفعہ مذکور کی شق نمبر ایک میں مذکور خلاف ورزیوں میں سے کسی ایک خلاف ورزی کے بموجب کسی کو ناحق معاوضہ دیا گیا ہوگا تو سزا کے طور پر جرمانہ اس معاوضے کے دائرے میں ہی ہوگا اس سے زیادہ نہیں جبکہ خلاف ورزی کرنے والے کو ادا شدہ معاوضہ واپس کرنے کا پابند بنایا جائیگا۔ادارے کی کمیٹیاں خلاف ورزیوں کا پتہ لگائیں گی اور ان سے متعلق ثبوت حاصل کرکے سارے معاملے پر غوروفکر کرینگی۔ علاوہ ازیں اس حوالے سے فیصلہ بھی تجویز کردیں گی۔ سوشل انشورنس کے ادارے کا گورنر قانون مذکور کی دفعہ62 کی شق نمبر 4کے بموجب فیصلے جاری کریگا۔ آجر کو 30دن کے اندر اعتراض کا حق ہوگا۔ فیصلے میں سزا متعین ہوگی ۔ پورا فیصلہ خلاف ورزی کرنے والے آجر کے خرچ پر مقامی اخبار میں شائع کرایا جائیگا۔ دفعہ مذکور میں یہ صراحت بھی کی گئی ہے کہ اس دفعہ میں مذکور کوئی بھی جرمانہ ایسی کسی خلاف ورزی پر نہیں لگایا جائیگا جس کے ارتکاب پر 5برس یا اس سے زیادہ گزر چکے ہونگے۔
 

شیئر: