Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر سے متعلق نئے چشم کشا حقائق

ریاض .... کنگ فیصل ریسرچ سینٹر کے چیئرمین شہزادہ ترکی الفیصل نے واضح کیا ہے کہ قطر نے دہشتگردی کی سرپرستی کا سلسلہ 1995-96ءکے دوران اس وقت شروع کیا جب شیخ حمد بن خلیفہ آل ثانی اپنے والد کے خلاف بغاوت کرکے برسراقتدار آئے اور شیخ خلیفہ علاج کیلئے قطر چھوڑ کر بیرون ملک چلے گئے۔ اس موقع پر باغی امیر نے خطے میں القاعدہ سمیت دیگر انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ تعلقات کا نیٹ ورک قائم کیا۔ اسامہ بن لادن کو 1996ءمیں سوڈان سے بیدخل کیا گیا تو انہوں نے افغانستان جانے سے قبل قطر میں اسٹیشن کیا۔ سراغرسانوں نے بعد میں بتایا کہ قطری حکام نے اس موقع پر نہ صرف یہ کہ انہیں دولت سے نواز بلکہ مدد بھی جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔2012ءمیں سعودی عرب، بحرین اور امارات نے قطر کو انتباہ دیا کہ اگر اس نے دہشتگرد تنظیمو ں کی سرپرستی جاری رکھی تو تینوں ممالک وہاں سے اپنے سفیر واپس بلالیں گے۔ پھر 2013ءمیں امیر کویت نے مداخلت کرکے قطر کے موجودہ امیر تمیم اور شاہ عبداللہ کی ملاقات کا بندوبست کرکے مسئلہ حل کرایا۔
 

شیئر: