Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے 30لاکھ شامیوں اور یمنیوں کو پناہ دے رکھی ہے، سفیر العمیری

 نیویارک.... اقوام متحدہ میں سعودی سفارتی مشن کے فرسٹ سیکرٹری صالح العمیری نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب نے 30 لاکھ شامیوں اور یمنیوں کو اپنے یہاں پناہ دے رکھی ہے۔ انسانی حقوق اور انسانی وقار کے تحفظ کیلئے حکومتوں اور عالمی اداروں کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ عالمی تعاون کے بغیر یہ معاملہ انجام نہیں پا سکتا۔ وہ پناہ گزینوں کے مسائل سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی رپورٹ پر منعقدہ اجلاس میں سعودی عرب کا موقف پیش کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب بین الاقوامی سطح پر اپنا کردار ادا کررہا ہے اور پناہ گزینوں کے حوالے سے عالمی مساعی کو قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ پناہ گزینوں کی ہائی کمشنری نے آئندہ 5برس کیلئے جو پروگرام پیش کیا ہے وہ بہت مناسب ہے۔ سعودی وفد کے نمائندے نے بتایا کہ سعودی عرب اپنے یہاں 25لاکھ شامیوں کو پناہ دے چکا ہے۔ ان کے ساتھ پناہ گزینوں جیسا معاملہ نہیں کرتا بلکہ ان کے وقار، ان کی سلامتی اور ان کی انسانیت کی پاسداری بھی کر رہا ہے۔ ایک لاکھ 41ہزار شامی طلباءسعودی اسکولوں اور کالجوں میں کسی فیس کے بغیر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ تعلیم مکمل کر کے ملازمتیں بھی لے رہے ہیں۔ سعودی عرب نے اردن ، لبنان،ترکی وغیرہ ممالک میں موجود شامی پناہ گزینوں کی مدد کیلئے 800ملین ڈالر سے زیادہ کی نقد امدا د اور امدادی سامان مہیا کیا ہے۔ العمیری نے کہا کہ 5لاکھ یمنی مملکت میں سکونت پذیر ہیں۔ انہیں اقامہ و محنت قوانین سے استثنیٰ دے رکھا ہے۔ غیر قانونی طریقے سے آنے والے یمنی جرمانے اور فیس کے پابند نہیں۔ انہیں اپنے اہل خانہ کو بھی اجازت ہے۔ 2لاکھ 85ہزار یمنی طلباءمفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں یمن کے اندر العبر کیمپ اور جیبوتی میں ابخ کیمپ اور صومالیہ میں ایک کیمپ میں سکونت پذیر یمنی پناہ گزینوں کی بھی مدد کی جا رہی ہے۔ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات یمنی بھائیوں کو 400ملین ڈالر مالیت کا سامان بھی بھیج چکا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کی عالمی ایجنسی اونروا پاکستان میں افغان پناہ گزینوں او رمیانمار میں روہنگیا کے مسلمانوں کی بھی مدد کر رہا ہے۔ 

شیئر: