Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل فوج کی بربریت ،4فلسطینی شہید ، سینکڑوں زخمی

مقبوضہ بیت المقدس۔۔۔القدس کو  اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور  امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کے امریکی صدر کے فیصلے  کے بعد  دوسرے جمعہ کو بھی  مقبوضہ فلسطین کے تمام شہروں خصوصاً  مقدس شہر میں  زبردست ہنگامے ہوئے۔  مظاہرین نے امریکی صدر کے  فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے  زبردست غم و غصہ کا اظہار کیا۔ قابض اسرائیلی  افواج نے  غزہ پٹی، غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں  مظاہرین کیخلاف  کارروائی کی،  4 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔  دو فلسطینی نوجوا ن  غزہ شہر کے  مشرقی  مقام " ناحال عوز" اور  تیسرا  نوجوان  بیت المقدس کے قریب   سینے پر گولی کھا کر  شہید ہوگیا جبکہ ایک نوجوان زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔  تینوں نوجوانوں کو سامنے سے گولی ماری گئی۔  غزہ میں جمعہ کو زخمیوں کی تعداد 164 تک پہنچ گئی۔ پانچ کی حالت نازک ہے۔  بیت المقدس اور  غرب اردن میں  زخمی ہونے والے زخمیوں کی تعداد سیکڑوں  میں ہے جن میں سے دسیوں کی حالت نازک ہے۔  القدس ، الخلیل، بیت لحم، البیرا ، رام اللہ، نابلس اور طولکر م میں  مظاہرین نے  زبردست غم و غصہ کا اظہار کیا۔   اسرائیلی فوجیوں نے  نمازیوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس بھاری مقدار میں  استعمال کی۔  الخلیل شہر میں سب سے زیادہ  جھڑپیں  شہر کے مرکزی علاقے میں  باب  زاویہ کے مقام پر دیکھی گئیں۔  پولیس نے صحافیوں کو بھی  نشانہ بنایا۔  قابض اسرائیلی افواج نے جمعہ کو صبح سویرے ہی  القدس شہر  کے  مرکزی علاقے کو  فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا تھا۔  مسلح فوجی ، محکمہ خفیہ کے اہلکار، سرحدی محافظ  اور متعدد اداروں  کے دستے  جگہ جگہ تعینات کردیئے گئے تھے۔  قدیم القدس میں داخلی دروازوں پر آہنی رکاوٹیں  قائم کردی گئی تھیں۔  فوجی  گاڑیوں سے گشت بھی کررہے تھے جبکہ پیدل بھی پہرا دے رہے تھے۔  گھڑ سوار دستے بھی موجود تھے۔  متعدد عمارتوں کی چھتوں  باب الرحمہ اور  باب  اسباط کے قبرستانوں پر   فوجی  کھڑے کردیئے گئے تھے۔ 
 
 

شیئر: