Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں یوم قومی تعلیم بیاد مولانا ابوالکلام آزاد منایا گیا

    ریاض(کے این واصف)  ہندوستانی بزم اردو ریاض  اور  عثمانیہ  المنائی ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر ریاض میں یوم  قومی تعلیم بیاد بھارت رتن مولانا  ابوالکلام آزاد منایا۔  اس محفل میں ڈاکٹر  حفظ الرحمان فرسٹ سیکریٹری سفارت خانہ ہند ریاض نے بحیثیت  مہمان خصوصی  شرکت کی۔ انہوں نے اپنے خطاب میں  کہا کہ  مولانا آزاد  نے اپنی تقریروں اور تحریروں میں مسلمانوں  کیلئے جو  اثاثہ چھوڑا ہے اسے ہم نے فراموش کردیا۔ ہمیں آزاد  کو پڑھنا چاہیئے۔ آزاد کا کہا مایوسی کے  اندھیروں  میں مشعل  راہ کی مانند ہے۔  درحقیقت  مولانا آزاد پڑھنے، غور وفکر کرنے اور سمجھے جانی  والی شخصیت ہیں۔  آزاد اپنی تحریروں میں آج بھی زندہ ہیں۔ حفظ  الرحمان نے  مولانا آزاد کا اکتوبر 1947 ء میں جامع مسجد  دہلی پر دیئے  تاریخی خطبہ کے کچھ اقتباسات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج کے تناظر میں  اس خطبہ کو سمجھنا چاہیئے۔  صدر ہندوستانی بزم اردو ریاض اور سرپرست عثمانیہ المنائی  ایسوسی ایشن آرکیٹکٹ عبدالرحمان سلیم نے کہا کہ  مولانا آزاد کی یاد کے ساتھ ہمیں عہد کرنا چاہیئے کہ ہم میں سے ہر شخص کسی ایک غریب مستحق  طالب علم کی تعلیم کا ذمہ  لے۔ سلیم نے کہا کہ  مولاناآزاد ایک دور اندیش سیاسی قائد  تھے۔ بحیثیت  وزیر تعلیم ان کے قائم کردہ قومی ادارے آج تک قائم ہیں جو ہماری قومی شان کی حیثیت رکھتے ہیں۔  اس موقع پر  ایسوسی  ایشن نے  یوم قومی تعلیم کے سلسلے میں  طلباوطالبات کیلئے تقریری و تحریری مقابلوں کا اہتمام بھی کیا۔ ان مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والوں کو تقریب میں انعامات بھی پیش کئے گئے۔ تقریری مقابلے میں رفاہ حبیب، ریم حق اور رحمان شاہ جبکہ تحریری  مقابلے میں نندا جوائے، نہالہ خانم، اے سیواکمار ، کے این نصیر الدین نے انعام حاصل کئے۔ ترغیبی انعام حاصل کرنے  والوں میں عمارہ بیگم محمد خالد  اور بینش فاطمہ شامل تھیں۔  ان طلبہ کا تعلق ریاض کے مختلف انڈین اسکولوں سے تھا۔ 

شیئر: