Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوستانیوں کو سفارتی خدمات انکے دروازے پر فراہم کی جائینگی ، سشما سوراج

جنادریہ میلے میں ہندوستانی پویلین ضرور جائیں جہاں ہم نے  پورے دیش کی رنگا رنگ جھلکیاں ایک جگہ سمیٹ دی ہیں ، ہندوستانی وزیر خارجہ کا کمیونٹی سے خطاب
ریاض ( کے این واصف)  اب ہندوستانیوں کو ہندوستانی سفارتخانوں تک جانے کی ضرورت نہیں بلکہ اب خود ہندوستانی سفارتخانے ضرورت مند ہندوستانیوں کے پاس آئیں گے یہ ہے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کا بنیادی حصہ ہے ۔  ان خیالات کا اظہار ہندوستانی وزیر خارجہ سشماسوراج نے ایک استقبالیہ پروگرام میں کہیں جو ان کے اعزاز میںریاض انڈین انٹرنیشنل اسکول کے وسیع ہال میں منعقد ہواتھا۔وزیر خارجہ نے ہندوستانی کمیونٹی کو خطاب کرتے ہوئے مذکورہ بالا اجمال کی وضاحت کرتے ہوئے مزید یہ بھی کہا کہ وزارت خارجہ نے دنیا میں موجود اپنے تمام سفارتخانوں اور سفارتکاروں کو ہدایت دے رکھی ہے کہ وہ جہاں جہا ںضرورت مند ہندوستانی موجود ہوںان سے رابطہ قائم کریںنیز انکی ضرورتوں کو سمجھیں اوربروقت بلا کسی تاخیر ان کو درپیش دشواریوں کا حل فراہم کریں اور اس تعلق سے انھوں نے وزارت خارجہ کے بروقت بعض ایکشن پلان کا حوالہ دیتے ہوتے ہوئے یمن میں محصور ہندوستانیوں کا ذکر بھی کیا جنھیں ناگفتہ بہ حالت سے بخوبی کامیابی کے ساتھ باہر نکالا گیا اورجس پر ملک نے چین کا سانس تو لیا ہی دنیا کی بڑی قیادتوں نے وزیر اعظم مودی کے زیرقیادت حکومت کی تعریف بھی کی اور وزارت کی کارکردگی کی ستائش بھی چونکہ ہندوستانی وزیر خارجہ جنادریہ فیسیٹول کی افتتاحی تقریب میں بطور مہمان اعزازی شرکت کررہی ہیں اس لئے انھوں نے اس موقعہ پر ہندوستانیوں کی ہمت افزائی کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ فیسٹیول میں ہندوستانی پویلین کو ضرور دیکھیں جس کا نام ہم نے (  ہند کا دوست سعودی عرب رکھا ہے ) اور جہاں ہم نے پورے ملک کی رنگا رنگ جھلکیاں ایک جگہ سمیٹ دی ہیں موقع کی مناسبت سے اس بات کا ذکر ناگزیر ہے کہ وزیر خارجہ کے آڈیٹوریم پہنچتے ہی فنکشن ہال مختلف قسم کے قومی نعروں سے گونج اٹھااور سفارتخانہ میں بر سرعہدہ مامور فرسٹ سکریڑی  انیل ڈوڈال نے استقبالیہ کلمات سے حاضرین، سفیر ہند احمد جاوید نیز وزیر خارجہ کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور خیر مقدمی تقریرکے بعد سفیر ہند احمد جاوید نے وزیر خارجہ سے درخواست کی کہ وہ اپنے خیالات سے حاضرین کو آگاہ کریں ۔ وزیر خارجہ نے خوبصورتی سے لوگوں کے ذہنوں میں اٹھنے والے سوالات کی خود ہی نشاندہی کی اور پھر ایک ایک کا خود ہی جواب بھی دے ڈالا جس پر لوگوں نے مسرت کااظہار کیا نیز اس موقع پر2 ہندوستانیوں کو پرواسی بھارتی سمان سے بھی نواز ا گیا۔ وزیر خارجہ کوئی 25 منٹ تک حاضرین کے درمیان رہیں اور اپنی گل افشانی گفتار کی جوت جگاتی رہیں اور ان سے یہ متوقع بھی تھا کیونکہ وہ اسٹوڈنٹ لائف میں ایک اچھی ( ڈیبیڑ)کی حیثیت سے آل انڈیا سطح پر جانی جاتی تھیں اور نیز سونے پر سہاگہ یہ بھی ہے کہ ماضی میں وہ سپریم کورٹ کی وکیل بھی رہ چکی ہیں یوں تو بنیادی طور پر وہ بی جے پی سیاسی پس منظر سے تعلق رکھتی ہیں لیکن اپنے برتاؤ اور تعلقات کے تناظر میں وہ پارٹی لائن سے اوپر اٹھ کر ہر سیاسی طبقہ میںیکساں طور پر مقبول ہیں علاوہ ازیں زمینی سطح کی سیاسی لیڈر ہونے کی وجہ سے وہ عام عوام  میں کافی مقبول ہیں نیز انھیں ان کا بھر پور اعتماد بھی حاصل ہے۔ پروگرام کے خاتمہ پر فرسٹ سکریٹری انیل ڈوڈال نے حاضرین ، پروگرام منتظمین اور ریاض انٹرنیشنل اسکول کے پرنسپل، انتظامیہ کمیٹی اور اسٹاف کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا جنھوں نے پروگرام کی بخوبی اختتام تک لانے اہم رول اداکیا ۔  

شیئر: