Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کے السویدی پارک میں ایتھوپین کافی اور روایتی کھانوں کی مہک

ایتھوپیا کے سفیر مختار خضر عبدو نے  گزشتہ روز ریاض کے السویدی پارک میں ایتھوپین کلچرل ڈیز کے افتتاح میں شرکت کی۔
سعودی وزارت میڈیا اور جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی نے ایتھوپیا کے ثقافتی پروگرام کے دنوں کا انعقاد کیا جو گلوبل ہارمنی کلچرل سیریز کا حصہ ہیں۔ اس سیریز میں اب تک یمن، انڈونیشیا، شام اور یوگنڈا جیسے کئی ممالک کے ثقافتی دن منائے گئے ہیں۔
گلوبل ہارمنی کلچرل سیریز کے تحت ثقافتی سرگرمیاں ہر دن شام چار بجے سے رات 12 بجے تک جاری رہتی ہیں۔
ایتھوپیا کے ثقافتی دنوں کے دوران، مہمان ایتھوپیا کے مختلف علاقوں کی ثقافت اور رقص سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
ترکی مسمے جو گلوبل ہارمنی کے وزیٹرز میں سے ہیں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’جو چیز مجھے سب سے زیادہ پسند آئی وہ ڈی جے تھا۔ میرے دوست اور میں تقریباً ہر روز ڈی جے کے لیے آتے ہیں۔‘

ایتھوپیا ایک زبردست تاریخ کا حامل ملک ہے۔ نیشنل جیوگرافک کے مطابق، قدیم افریقی سلطنت اکسم آج کے شمالی ایتھوپیا اور اریٹیریا کے کچھ حصوں میں واقع تھی۔
یہ پہلی سے دسویں صدی عیسوی کے دوران ایک طاقتور اور امیر تہذیب کے طور پر ابھری، جو رومن ایمپائر، انڈیا، اور جزیرہ نما عرب کے درمیان تجارتی راستوں پر کنٹرول رکھتی تھی۔ ایتھوپیا افریقہ کے ان پہلے ممالک میں بھی شامل تھا جنہوں نے عیسائیت قبول کی۔
ایتھوپیا کے ثقافتی دنوں میں آنے والے مہمان ایتھوپیا کے مختلف کھانوں کا بھی لطف اٹھا سکتے ہیں۔

ایتھوپیا کے ریستوران لوسی کے مالک ویلڈے میلیس نے عرب نیوز کو بتایا ’سب سے اہم کھانے ٹِبس اور کِٹفو ہیں۔ ٹِبس گوشت کی بنی ڈش ہے جسے ٹماٹر اور دیگر اجزاء کے ساتھ فرائی کیا جاتا ہے۔
کِٹفو کچا قیمہ ہے جسے مرچ اور صاف کیے ہوئے مکھن کے ساتھ مکس کیا جاتا ہے، اور یہ سٹیک جیسا ہوتا ہے۔
ایک اور مشہور ڈش بیانیتو ہے، جو مختلف چھوٹے چھوٹے کھانوں کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اسے مختلف اجزاء سے بنایا جاتا ہے اور ایتھوپیا کی مشہور انجیرا کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے جو ایک نرم آٹے کی بنی ہوئی روٹی ہے۔

ایتھوپیا کی تقریب کافی کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔ یہ صرف اس لیے نہیں کہ کافی کا پودا یہاں دریافت ہوا۔
کہا جاتا ہے کہ ایک بکری پالنے والے کالدی نے کافی دریافت کی جب اس نے دیکھا کہ اس کی بکریاں کسی خاص درخت کے سرخ بیری کھانے کے بعد بہت زیادہ متحرک ہو گئی ہیں۔ بلکہ اس لیے بھی کہ ایتھوپیا نے اپنی روایات، رسومات، اور کافی کے ساتھ گہرا ثقافتی تعلق محفوظ رکھا ہوا ہے اور یہ آج بھی دنیا کے اہم کافی پیدا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔

 

شیئر: