Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہی فرامین الیکٹرک شاک تھے، محمد بن سلمان

ریاض.... ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں اصلاحات کے تحت کئے جانے والے نئے اقدامات ثقافتی اور سیاسی زندگی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کےلئے ”الیکٹرک شاک“ کے مماثل تھے۔ انہوں نے واشنگٹن پوسٹ کیلئے امریکی صحافی ڈیوڈ ٹیکناٹیوس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی ترقی اور دشمنوں سے نمٹنے کیلئے تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔ ولی عہد نے یہ بھی کہا کہ انتہا پسندی کو لگام لگانے کیلئے بھی الیکٹرک شاک لازمی ہیں۔ یہ ایک طرح سے پیغمبر اسلام محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں کئے جانے والے اقدامات پر عملدرآمد کی نئی کوشش ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہاکہ اگر جسم کے تمام اعضاءمیں کینسر پھیل جائے بدعنوانی کا کینسر اس حالت میں اگر آپ نے کیمیکل سے علاج نہ کیا تو کینسر پورے جسم کو چٹ کرجائیگا۔ انہوں نے کہاکہ لوٹ مار بند کرائے بغیر قومی بجٹ کے اہداف کا حصول ممکن نہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے آخری شاہی فرامین سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم مستقبل کی جانب دیکھنے والوں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی خدمات سے استفادے کے آرزو مند ہیں جو مستقبل کے اہداف پورے کرنے کی اہلیت رکھتے ہوں اور اعلیٰ درجے کی توانائی کے مالک ہوں۔ حالیہ تبدیلیوں کا بنیادی ہدف یہی تھا۔ ولی عہد نے یہ بھی کہا کہ وہ نہ صرف یہ کہ سعودی نوجوانوں میں مقبول ہیں بلکہ شاہی خاندان کے افراد کی جانب سے بھی انہیں پذیرائی حاصل ہے ۔ یمن کی بابت ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ حوثیوں اور ان کے ایرانی ہمنواﺅں کے خلاف یمنی قبائل کو کھڑا کرنے کی انتہائی اہم اسکیمیں زیر عمل ہیں۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے2گھنٹے تک بدعنوانی اور انتہا پسندی کے خلاف مہم نیز خطے کیلئے سعودی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مکمل انٹرویو انگریزی میں دیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ سعد الحریری کی پوزیشن پہلے سے زیادہ بہتر ہے۔

شیئر: