الباحہ..... والدہ کو تکلیف میں دیکھ کر نوجوان نے اپنا گردہ عطیہ کردیا ۔ " میری خوش قسمتی ہے کہ میرے ٹیسٹ والدہ سے میچ کر گئے " ان الفاظ اور پر نم آنکھوں کے ساتھ 20 سالہ محمد عید الزھرانی نے کہا کہ والدہ گزشتہ 10 برس سے گردے کے عارضے میں مبتلا تھیں ۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ ٹرانسپلانٹ ہی بہتر حل ہے ۔ والدہ کو جب میں نے کہا کہ میں اپنا گردہ دینا چاہتا ہوں تووالدہ نے سختی سے منع کر دیا ۔ انہیں خدشہ تھا کہ میری صحت متاثر ہو گی ۔ والدہ کو ہر طرح سے راضی کرنے کی کوشش کی مگر ان کا اصرار تھا کہ وہ میرا گردہ نہیں لیں گی ۔ دیگر بھائی بہنوں نے بھی اپنا گردہ عطیہ کرنے کی کوشش کی مگر وہ نہ مانیں ۔ والدہ کی صحت روزبروز گررہی تھی جبکہ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اگر جلد ہی کوئی فیصلہ نہ کیا گیا تو مشکل ہو سکتی ہے ۔ بالآخر میں نے اپنے ٹیسٹ مکمل کروائے جو والدہ سے میچ کر گئے ۔ ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد والدہ کو اسپتال میں داخل کروادیا گیا اور انہیں بتایا کہ گردہ کی پیوند کاری کے علاوہ کوئی حل نہیں ۔ کامیاب آپریشن کے بعد الزھرانی کاکہنا تھا کہ وہ اس سعادت کے حاصل ہونے پر بے حد خوش ہے ۔سب سے زیادہ خوشی اس امر کی ہے کہ رب کریم نے مجھے اس سعادت کےلئے منتخب کیا ۔