Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قرضے معاف کرانیوالوں کے اثاثے ضبط کرینگے،سپریم کورٹ

  اسلام آباد...سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ غیر قانونی قر ضے معاف کرانے والوں سے وصولی کریں گے۔ سیاسی بنیادوں پر قرضے واپس نہ کرنے والوں کے اثاثے ضبط کرلیں گے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے قرضہ معافی پر ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 222مشکوک مقدمات ہیں۔ 54ارب روپے کے قرضے معاف ہوئے ۔بیرسٹرظفر اللہ نے بتایا کہ محمدخان جونیجو، یوسف رضا گیلانی، بے نظیر بھٹو، نواز شریف اورچوہدری برادران نےب نے بھی قرض لے کر معاف کرائے ۔نیشنل بینک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قرضے معافی کی تحقیقات کے لئے کمیشن تشکیل دیا تھاتاہم اسٹیٹ بینک کا سرکلر جاری ہونے کے بعد قرضے معاف ہوئے۔عدالت جسٹس جمشید کی رپورٹ پر فیصلہ کرے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیاسی بنیادوں پر معاف قرضے واپس نکلوائیں گے۔اگر قرضے واپس نہ کئے تو مقروضوں کے صنعتی یونٹس ضبط کرلیں گے۔رقم نہیں تو اثاثے ریکور کریں گے۔
مزید پڑھیں:روپے کی قدر مزید گر گئی

شیئر: