Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حسن عسکری

پروفیسر حسن عسکری کو نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب مقرر کرنے پر مختلف افراد نے ملا جلا ردعمل دیا اور یہ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔
اسد علی لکھتے ہیں: یہ الیکشن ہے یا پی ٹی آئی کا پولنگ کیمپ۔ کمیشن کس طرح پی ٹی آئی کے تجویز کردہ شخص کو نگراں وزیر اعلیٰ بناسکتاہے۔ الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ 100 فیصد مشکوک و شبہات سے پُر ہے۔
سدرہ رضا لکھتی ہیں: میرے خیال میں حسن عسکری کا پنجاب میں انتخاب بہترین ہے۔
حبیب ٹوئٹ کرتے ہیں : وہ میری پسندیدہ شخصیت ہیں ، ان کےلئے نیک تمناﺅں کا اظہار کرتا ہوں۔
مریم زہرہ کا ٹوئٹ ہے : پروفیسر عسکری عظیم شخصیت ہیں، وہ اب تک کنوارے ہیں۔
عظمیٰ نعمان ٹوئٹ کرتی ہیں :الیکشن کمیشن کا انتخاب درست ہے۔
اسد آرائیں کا ٹوئٹ ہے: پی ٹی آئی کی طرف ان کے رجحان کی وجہ سے ہم انکے انتخاب کو مسترد کرتے ہیں۔ مسلم لیگ ن کےلئے وہ متعصبانہ رویہ رکھتے ہیں۔ 
ناجو لوہار کہتے ہیں: امید ہے کہ وہ بہترین کارکردگی کا ثبوت دیں گے اور نیوٹرل امپائر کی حیثیت سے اپنے ناقدین کے سوالات کے جوابات دیں گے۔ 
سلطان بٹر کہتے ہیں: آخر کار الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔ اس طرح کے تعلیمیافتہ لوگوں کو دوسرے شعبوں میں بھی لگانا چاہیئے۔
علی یوسف زئی کہتے ہیں : متعصب اور مسلم لیگ ن مخالف شخصیت ہیں۔ بالکل مذاق کیا گیا۔
سعادت یونس ٹوئٹ کرتے ہیں : پی ٹی آئی نے اچھا کھیل کھیلا۔
نور ایمان لکھتی ہیں : الیکشن کمیشن پنجاب کا فیصلہ منصفانہ نہیں۔
فرخ لکھتے ہیں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب حسن عسکری انتخابات 90 دن ملتوی کرکے جمہوری عمل ختم کرنے کی وکالت کرتے رہے ہیں۔ پاکستان میں جمہوریت کے حامیوں کیلئے ان کا انتخاب تشویشناک ہے۔
عماد حسن کہتے ہی :ہمیں نئے نگراں وزیر اعلیٰ سے بے شمار امیدیں ہیں۔ آپ کے سامنے بھاری کام ہیں۔ اللہ آپ کو کامیاب کرے۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر:

متعلقہ خبریں