Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جانوروں کی غیر معیاری فیڈ بنانے والوں کےخلاف کارروائی ، ایک کروڑ جرمانہ اور 10 برس قید

جدہ..... غذا و دوا کمیٹی کی جانب سے جانوروں کے چارے اور مرغیوں کی فیڈ میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے کے لئے قانون سازی کی جارہی ہے ۔ عکاظ اخبار نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ چارے میں ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف قانون میں ترمیم کی جارہی ہے تاکہ اس رجحان کا مکمل خاتمہ کیاجاسکے ۔ ملاوٹ شدہ یا غیر معیاری فیڈ جانوروں کو دینے سے انسانی صحت بھی متاثر ہو تی ہے اس لئے ایسے افراد کو جو جعل سازی کے مرتکب ہوتے ہیں پر ایک کروڑ ریال تک جرمانہ اور 10 برس قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔ قانون سازی کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ مرغیوں کی فیڈ اور جانوروں کے چارے میں ملاوٹ ثابت ہونے پر 10 لاکھ ریال جرمانے اور اس فیلڈ میں کام کرنے کےلئے 6 ماہ کی پابندی عائد کی جاسکتی ہے ۔ دوبارہ جرم ثابت ہونے پر پابندی کی مدت 3 برس تک کی جاسکتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ایسے تاجر جو وزارت زراعت کی جانب سے خوراک تیار کرنے کا لائسنس رکھتے ہیں ان پر لازمی ہے کہ مارکیٹ میں خوراک سپلائی کرنے سے قبل اچھی طرح معائنہ کریں تاکہ غیر معیاری خوراک انکے لائسنس کے تحت مارکیٹ میں سپلائی نہ ہو ۔ غیر معیاری فیڈ اور چارے سپلائی کرنے والو ں کے خلاف غذا و دوا کی تفتیشی کمیٹی باریک بینی سے جائزہ لے گی اور جرم ثابت ہونے پر پہلی بار 10 لاکھ ریال تک جرمانہ اور 10 برس قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں ۔ فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ فیڈ تیار کرنے کےلئے مقررہ فارمولے پر عمل کرنا لازمی ہے ۔ فیڈ اور چارہ تیار کرنے والوں کےلئے یہ بھی لازمی ہے کہ وہ فوڈ اتھارٹی سے لائسنس حاصل کریں ۔ اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے ادارے یا کمپنیاں جو بغیر لائسنس کے فیڈ کی تیاری ، پیکنگ یا سپلائی کا کام کرتے ہیں انکے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی ۔ مرغیوں اور مویشیوں کے چارے کے لئے اتھارٹی کی جانب سے فارمولا جاری کیا گیا ہے جو متوازن خوراک پرمشتمل ہے ۔ مضر اور جعلی فیڈ کھانے والے جانوروں کے گوشت میں ایسے اجزا ءشامل ہو جاتے ہیں جو انسانی صحت کےلئے مضرہوتے ہیں اس لئے فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی کی جانب سے سخت قانون سازی کی جارہی ہے تاکہ ان افراد کو مارکیٹ سے نکالا جاسکے جو قانون پر عمل درآمد نہیں کرتے ۔ 
 
 

شیئر: