Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شفاف انتخابات پر سوالیہ نشان لگ گیا،شہباز شریف

لاہور ... مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران امیدواروں کی گرفتاریوں اور نااہلیوں نے شفاف اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد پر سوالیہ نشان لگا دیا ۔ آئین اور قانون کے تحت جب عوامی عدالت میں پیش ہو چکے ہیں تو عوام کی عدالت کو اپنا فیصلہ کرنے دیا جائے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جمہوریت کی روح کے مطابق عوام کی عدالت ہی سب سے بڑی عدالت ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے خلاف نیب کی انتقامی کارروائیاں انتخابی مہم کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ ایسی کارروائیوں نے شفاف انتخابات کے انعقاد پر شکوک و شبہات پیدا کردئیے ہیں۔ مسلم لیگ ن نے آئین کے آرٹیکل 218 (3) کے تحت الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ غیر جانبدارانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو آزادانہ طور پر انتخابی مہم چلانے کے یکساں مواقع کو یقینی بنائے۔ امید ہے کہ الیکشن کمیشن اس صورتحال کا فوری نوٹس لے گا۔ مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ ہماری خدمت کی سیاست کو جرم بنانا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کو یہ تاثر ختم کرنا چاہیے کہ مسلم لیگ ن اس کے نشانے پر ہے۔ ماضی میں بھی ایسے ہتھکنڈوں کو عوامی عدالت کے فیصلوں سے ناکام بنایا تھا ۔آج بھی عوام کی عدالت مسلم لیگ ن کے خلاف جاری تمام ہتھکنڈوں کو ناکام بنا دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنے امیدواروں اور مخالف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی نا اہلیوں کو درست نہیں سمجھتی۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں کو آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کام کرنا چاہیے۔ کسی بھی ادارے کا ایسا اقدام جو جمہوریت کو نقصان پہنچائے، وہ قابل تحسین نہیں ۔ 
مزید پڑھیں:ظلم کے مٹنے کا وقت آگیا،مریم نواز
 

شیئر: