Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

# سوال _ہے _ووٹ_کا

جیسے جیسے پاکستان میں عام انتخابات قریب آرہے ہیں الیکشن کے حوالے سے ٹویٹ کرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
فرحان ارشد لکھتے ہیں کہ لوگ جنگ یا انتخابات سے قبل زیادہ جھوٹ بولتے ہیں۔ اس لئے دغا بازوں سے ہوشیار رہا جائے۔
طیبہ ٹویٹ کرتی ہیں کہ ووٹ ڈالنے میں اب کچھ ہی دن رہ گئے ہیں اسلئے بہت سمجھداری سے ووٹ کا استعمال کریں۔ شہناز سجاد کہتی ہیں کہ جن کی1982ءمیں 52فیکٹریاں تھیں ان سے پوچھتے ہیں کہ لندن فلیٹ کہاں سے آیا؟ 1969ءمیں جب پاک فوج کی جیپ کے انجن کے اہم پرزے میاں صاحب کے دادا کی اتفاق فاﺅنڈری میں تیار ہوتے تھے اس وقت میاں صاحب کی عمر 20سال تھی۔
ایرج کہتی ہیں کہ میرا ووٹ پی ایس پی کیلئے ہے۔ 
روحا اویس ٹویٹ کرتی ہیں کہ تعصب الگ رکھ کر بتائیے کہ کیا انتخابی ضوابط سب کیلئے یکساں ہیں؟ کیا جمہوریت اسی کو کہتے ہیں۔ چہیتی جماعت کو انتخابی مہم چلانے دو اوردوسری کو کھڈے لائن لگادو۔
سفیر قلم کے نام سے ایک ٹویٹ ہے کہ سیاست ہار رہی ہے اور اصل ہیرو بھول گئے۔
نام کے بغیر ایک ٹویٹ ہے کہ نواز شریف لوگوں کو کہہ رہے ہیں کہ باہر نکلو لیکن اپنے بچوں کو نہیں لا رہے۔ 
احمد لکھتے ہیںکہ25جولائی آنے والی ہے۔ اب ہمیں رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پولنگ اسٹیشن پہنچنے کیلئے قائل کرنا ہوگا۔
تقدس ٹویٹ کرتی ہیں کہ الیکشن میں ووٹ ڈالنا ہمارا قومی فریضہ ہے۔ اچھی قیادت آئیگی تو وہ کام بھی کریگی ورنہ اگلا 5سال بھی روتے ہوئے گزرے گا۔
مومنہ نے کہا کہ زرداری کے 5سال عدالتی مقدمات میں گزر ے۔ ٹکے کا کام نہیں ہوا۔ یہی حال نواز شریف دور کا تھا۔ اب اگلے 5برس تو اچھے گزرنے چاہئیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں