Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کئی رہنما خود اپنے حلقوں میں ووٹ نہیں ڈال سکیں گے

کراچی:  عام انتخابات میں 2 دن باقی رہ گئے جبکہ اس حوالے سے ملک بھر سے دلچسپ خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ ان ہی میں سے ایک دلچسپ بات کراچی سے سامنے آئی ہے کہ شہر قائد سے انتخابات میں حصہ لینے والے 6 سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنے حلقے میں ووٹ ہی نہیں ڈال سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تاہم وہ اپنا حق رائے دہی اس حلقے کے بجائے لاہور میں استعمال کریں گے۔ ایسے ہی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کراچی کے حلقہ این اے 243 سے قومی اسمبلی کی نشست کے امیدوار ہیں جبکہ وہ اپنا حق رائے دہی اسلام آباد میں استعمال کریں گے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کراچی کے قومی اسمبلی کے حلقہ 246 سے امیدوار ہیں تاہم ان کا ووٹ لاڑکانہ میں درج ہے لہٰذا وہ وہاں ووٹ ڈالیں گے۔ دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینیئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی این اے 255 سے الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ ان کا ووٹ این اے 254 میں درج ہے۔
چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال بھی این اے 243 اور پی ایس 102 کے لیے گلشن اقبال میں ووٹ ڈالیں گے جبکہ وہ خود این اے 253، پی ایس 124 اور پی ایس 127 کے امیدوار ہیں۔ سنی تحریک کے سربراہ قومی اسمبلی کے حلقہ 253 کے امیدوار ہیں اور وہ اپنا ووٹ این اے 245 اور پی ایس 106 میں ڈالیں گے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے صدر شاہی سید کراچی کے دو حلقوں این اے 238 اور این اے  250 سے انتخابات کی دوڑ میں شامل ہیں جبکہ ان کا ووٹ این اے 20 اور پی کے 48 میں درج ہے جس کے لیے انہیں مردان جانا پڑے گا۔
معروف گلوکار جواد نے کراچی کے حلقہ این اے 246 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں اور ان کا ووٹ این اے 135 اور پی پی 161 میں ہے۔ کراچی ہی سے پی ایس پی کی این اے 247 کی امیدوار فوزیہ قصوری کا ووٹ بھی ضلع ایپٹ آباد میں ہے اور یہ این اے 16 اور پی کے 38 کا پولنگ اسٹیشن ہے ۔
مہاجرقومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد کے ووٹ کا اندراج این اے 240 اور پی ایس 94 کے گورنمنٹ بوائز اسکول لانڈھی کے پولنگ اسٹیشن میں درج ہے اور وہ اسی قومی اسمبلی کے حلقے کے امیدوار بھی ہیں اس کے علاوہ انہوں نے این اے 254 سے بھی کاغذات نامزدگی کرارکھے ہیں۔ این اے 245 اور این اے 247 کے امیدوار ڈاکٹر فاروق ستارکا ووٹ اپنے پہلے حلقے کے نیشنل اسکول پی آئی بی میں درج ہے ۔
پیپلز پارٹی کی رہنما اور این اے 243 کی امیدوار شہلا رضا، متحدہ کے رہنما اور این اے 239 کے امیدوار سہیل منصور خواجہ، تحریک انصاف کے رہنما اور این اے 249 کے امیدوار فیصل واڈا، ڈپٹی میئر و پی ایس پی کے رہنما اور این اے 254 کے امیدوار ڈاکٹرارشد وہرہ، تحریک انصاف کے رہنما اور این اے 245 کے امیدوار عامر لیاقت اور ایم ایم اے کے ٹکٹ پر این اے 247 سے الیکشن لڑنے والے محمد حسین محنتی کا ووٹ بھی دوسرے حلقوں میں ہے البتہ پی ایس پی کے رہنما ڈاکٹرصغیر اور تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی کا ووٹ اپنے ہی حلقوں میں ہے ۔
مزید پڑھیں:- - - -نواز، مریم اور صفدر کی رہائش کو سب جیل قرار دینے کی درخواست

شیئر: