Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز پاکستانیوں کیلئے ای ووٹنگ قابل عمل؟

اسلام آباد... الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم پر سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دینے کے لئے تشکیل دئیے گئے انڑنیٹ ووٹنگ ٹاسک فورس ( آئی سی ٹی ایف) نے تفصیلی رپورٹ جمع کرا دی جس میں اس نظام کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے رواں سال اپریل میں سپریم کورٹ کے حکم پر ٹاسک فورس تشکیل دی تھی جسے نادرا کی جانب سے پیش کردہ نظام کے جانچ کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانیوں کو حق دینے سے متعلق تاریخی فیصلہ کیا ۔نادرا نے ای ووٹ کا عملی مظاہرہ سپریم کورٹ کو کرکے دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ تمام فریقین بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے پر متفق ہیں ۔ انٹرنیٹ ووٹنگ نظام قلیل تعداد کے ووٹرز کے لئے دنیا میں رائج ہے۔ناروے، ایستونیا اور آسٹریلیا نے بیرون ملک شہریوں کے لئے یہ طریقہ اپنایا تھا۔ ٹاسک فورس کے مطابق بیرون ملک پاکستانی ووٹرزکی تعداد 60 لاکھ ہے جو انٹر نیٹ ووٹنگ کے لئے دنیا میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ سائبر ماہرین نے انٹرنیٹ ووٹنگ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سائبر ماہرین کے تحفظات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ سائبر سیکیورٹی ماہرین انٹرنیٹ ووٹنگ کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں کیونکہ مکمل سیکیورٹی اور پاور فل فائر وال کے باوجود ہیکنگ کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ یہ نظام صرف کم ووٹرز کے لئے محفوظ بنایا جاسکتا ہے لیکن دھاندلی اور ہیکنگ سے متعلق پاکستان کا معاملہ تھوڑا مختلف ہے۔ ٹاسک فورس نے کہا کہ بیرون ملک شہریوں کا تعلق مختلف حلقوں سے ہے جس سے مجموعی طور پر اس کا اثر نہیں پڑے گا تاہم آنے والی حکومت اس حوالے سے اقدامات کرسکتی ہے۔ ٹاسک فورس نے رپورٹ میں تحریر کیا کہ 2013 کے انتخابات سے پاکستان میں سیاسی طور پر ڈید لاک ہوا ۔نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے پہلے سماجی پہلووں کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا۔ ووٹ کی رزداری پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ انٹر نیٹ ووٹنگ سے ووٹ کو خفیہ رکھنے کے قواعد کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔ووٹ کی خرید و فروخت بھی ہوسکتی ہے۔ الیکشن کمیش بیرون ملک تحقیقات بھی نہیں کرسکتا۔ رپورٹ میں ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ سائبر حملے کے ذریعے فرضی پورٹل بنا کر ووٹرز کو کنفیوژبھی کیا جاسکتا ہے۔بینکنگ سیکٹر کے پاس ایسے حملے روکنے کا طریقہ ہے لیکن آئی ووٹ کے لئے تاحال کوئی طریقہ نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈی ڈی اوز حملے انٹرنیٹ پر عام ہوچکے ہیں۔ نادرا کے پاس ان حملوں کو روکنے کی تدبیر موجود ہے لیکن ای ووٹنگ پر حملہ روکنا دشوار ہوگا سب سے زیادہ مسئلہ انٹرنیٹ ووٹنگ کی سیکیورٹی کا ہے ۔ دنیا کو پہلے ہی سائبر وار فیئر مقابلے کا سامنا ہے۔ الیکشن ٹاسک فورس نے سفارش کی کہ الیکشن کمیشن کو دوسرے ذرائع کی طرف دیکھنا چاہیے کیونکہ انٹرنیٹ ووٹنگ متنازع عمل ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ بیرون ملک سفارت خانوں اور قو نصلیٹ میں ووٹ کاسٹ کئے جاسکتے ہیں۔
 

شیئر: