Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈی پی او پاکپتن از خود نوٹس : ہر کوئی جھوٹ بول رہا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد .... سپریم کورٹ میں ڈی پی او پاکپتن تبادلہ از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں عدالتی حکم پر خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا ، آئی ایس آئی کے کرنل طارق او راحسن جمیل گجر ، آئی جی پنجاب کلیم امام اور ایڈیشنل آئی جی پنجاب پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے آئی جی پنجاب کو ایک ہفتے میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس نے وزیراعلی کے پی ایس او پر برہمی ظاہر کی اور ان سے پوچھا کہ وہ کس کے کہنے پر لوگوں کو بلاتے رہے۔ خاور مانیکا نے عدالت کے سامنے اپنی بیٹی کے ساتھ پولیس کی بدتمیزی کا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران شراب پی کر ڈیوٹی کررہے تھے۔ پاکپتن پہنچا تو بچی کانپ رہی تھی۔ میں نے ڈی پی او کو بتایا لیکن اس نے 22اگست تک کچھ نہیں کیا۔ چیف جسٹس نے اس واقعہ پر ان سے معذرت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہر کوئی عدالت سے جھوٹ بول رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب ، وزیراعلیٰ ہاﺅس کے معاملے پر تحقیقات کریں۔
 

شیئر: