Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#کابل

پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنا دورہ کابل مکمل کرلیا۔ اس دوران صدر اشرف غنی سمیت اہم رہنماﺅں سے انکی ملاقات ہوئیں۔ اس دورے سے پاکستان نے کئی توقعات وابستہ کی ہیں۔ اس سلسلے میں ٹویٹر صارفین کے خیالات جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
احمد علی کہتے ہیں: پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے اشارہ ملتا ہے کہ پاکستان علاقائی امن اور سلامتی کیلئے افغانستان سے مل کر کام کرنے کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔
ڈاکٹر تحویلہ خان کہتی ہیں: اگر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغانستان میں کامیاب ہوتے ہیں اور وہاں ہندوستانی عزائم کو شکست دیتے ہیں اور اگر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کراتے ہیں تو میں پی ٹی آئی میں شامل ہوجاﺅنگی۔
ایڈوکیٹ عادل کا ٹویٹ ہے: پاکستان اور افغانستان میں اعتماد بحال ہوجائے تو اس سے علاقے میں امن اور خوشحالی پیدا ہوگی۔ پاکستان کو افغانستان کے اندرونی اور بیرونی معاملات میں ہند کا اثر و رسوخ کم کرنے کیلئے کام کرنا چاہئے۔
مدثر احمد نے کہا :پاکستان کے نومنتخب وزیر خارجہ کا دورہ کابل سفارتی اعتبار سے بھی اچھا ہے۔ انہیں افغان حکومت کے خدشات دور کرنے کیلئے واضح طریقے سے پیغام دینا ہوگا۔ خطے میں امن کے لئے مل جل کر کام کرنا ضروری ہے۔ 
صفیہ امین کا ٹویٹ ہے : امن صرف اسی صورت میں قائم ہوسکتا ہے جب افغان حکومت ہند کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ کرنے دے۔
ادریس عمرزادہ ٹویٹ کرتے ہیں : دیکھتے ہیں کہ پاکستان کے وزیر خارجہ افغانستان کو کیا پیشکش کرتے ہیں اور وہ کس طرح دونوں ملکوں کے تعلقات میں نیا آغاز لاتے ہیں۔
********

شیئر:

متعلقہ خبریں