Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاحواز حملے سے کوئی تعلق نہیں،مداخلت ایران کا وتیرہ ہے، ہمارا نہیں، سعودی عرب

ریاض.... سعودی عرب نے ہفتے کو الاحواز حملے کی سعودی عرب کی طرف سے سرپرستی کے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں ہونے والے اس واقعہ سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ پڑوسی ممالک امور میں مداخلت ایران کا وتیرہ ہے ہمارا نہیں۔ سعودی دفتر خارجہ کے عہدیدار نے اس حوالے سے منگل کو اعلامیہ جاری کرکے واضح کیاکہ سعودی عرب کسی بھی ملک کے اندرونی امور میں عدم مداخلت کی پالیسی پر گامزن ہے او روہ کسی کے بھی اندرونی امور میں کسی بھی طرح کی مداخلت کو پوری طرح سے مسترد کرتا ہے۔ سعودی عہدیدار نے کہا کہ ایران ہی پڑوسی ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت کا وتیرہ اپنائے ہوئے ہے اوروہی ہمارے خطے بلکہ پوری دنیا میں دہشتگردی کا سب سے بڑا سرپرست بنا ہوا ہے۔ سعود ی عہدیدار نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جس دن سے ایرانی نظام قائم ہوا ہے تب ہی سے وہ انتہا پسندی ، فرقہ واریت ، تباہی و بربادی اور انارکی پھیلانے میں لگا ہوا ہے۔اس نے قومی وسائل جارحانہ اور احمقانہ اقدامات پر خرچ کئے ہیں۔ ایران کے ان اقدامات سے خطے کو تباہی و بربادی کے سوا کچھ نہیں ملا۔ سعودی عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کو ایسے حکمرانوں سے اس قسم کے بیانات سننے کی عاد ت ہوگئی ہے جن کے یہاں دروغ بیانی ، افتراءپردازی اور دیگر ممالک کے خلاف لن ترانی کی عادت پڑی ہوئی ہے۔ دفتر خارجہ کے عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ ایران اس قسم کے الزامات لگا کراپنی خامیوں پر پردہ ڈال رہا ہے اور اپنے عوام کی امنگو ںپر پورا نہ اترنے کے باعث اپنی کمزوریوں کو چھپانے کا چکر چلا رہا ہے۔ایرانی حکمراں چند روز قبل اپنے اقتصادی نظام کے انحطاط کا ذمہ دار بھی سعودی عرب کو ٹھہرا چکے ہیں۔سعودی عہدیدار نے خبردار کیا کہ ایران میں جو ہنگامے ہورہے ہیں وہ ایرانی حکمرانوں کی ان پالیسیوں کا نتیجہ ہیں جن کے تحت انہوں نے دہشتگرد تنظیموں کی مدد او ربیلسٹک میزائل کی تنصیب پر اپنے عوام کی گاڑھی کمائی برباد کی ہے۔ سعودی عہدیدار نے کہا کہ ہم ایرانی نظام کو نیا طرز اپنانے اور ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر اقدامات کا مشورہ دینا چاہیں گے اور اس سے مطالبہ کریں گے کہ وہ حسن ہمسائیگی کے اصول، بین الاقوامی قوانین و روایات کی پاسداری اور دیگر ممالک کے اندرونی امو رمیں عدم مداخلت کے طور طریقے اپنائے۔
 

شیئر: