Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#کوٹ لکھپت جیل

پنجاب کے وزیر زوار حسین کی طرف سے کوٹ لکھپت جیل کا دورہ کرکے بیرکوں کے تالے کھلوانے پر ٹویٹرز صارفین نے برہمی ظاہر کی ہے۔
علی سلمان علوی لکھتے ہیں :پاکستان میں آخر یہ سب کچھ کیا ہورہا ہے؟
نائیلہ عنایت کا ٹویٹ ہے: وزیر صاحب نے جیل کے حکام سے چابیاں چھینیں۔ لاہور میں خودکش حملوں میں ملوث مجرموں اور زیر سماعت قیدیوں سے خفیہ میٹنگز کیں۔
صبا اعتزاز کہتی ہیں: وزیر کے ہمراہ سویلینز بھی تھے ۔ وہ 6گھنٹے تک جیل میں ملاقاتیں کرتے رہے۔ 
گل بخاری کہتی ہیں :وزیر نے سارے قواعد بالائے طاق رکھتے ہوئے یہ میٹنگز کیں۔ انہوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو بھی نکال باہر کردیا۔
ٹام حسین کہتے ہیں: یہ تو کسی پنجابی فلم کا سین لگتا ہوگا۔
حسن زیدی کہتے ہیں: یہ خطرناک اور اصل اسکینڈل ہے۔ رات کو وہ جیل جاتے ہیں اور انتہا پسندوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں۔
محمد علی چوہدری کہتے ہیں: وزیر جیل خانہ جات کو اپنی اس حرکت کی وضاحت کرنا ہوگی۔
سید شاہ رضا شاہ ٹویٹ کرتے ہیں :سرکاری امور میں سیاسی مداخلت کا ایک اور ثبوت سامنے آگیا۔
مہوش اعجاز کا ٹویٹ ہے : پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات معاملے کو ہنسی میں نہیں اڑا سکتے ۔
کیو احمد کہتے ہیں : پی ٹی آئی حکومت کو اس نازک موقع پر انتہا پسندوں سے مدد لینے کی کیا ضرورت پیش آگئی؟
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں