Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا؟

اسلام آباد... پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کو آگاہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ہدایات کے مطابق دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے تمام اقدامات کرچکے ۔ پاکستان اور ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسفک گروپ کے مذاکرات اسلام آباد میں شروع ہوگئے جو 19 اکتوبر تک جاری رہیں گے ۔ذرائع کے مطابق وفد کو حکومت پاکستان کی طرف سے ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پیش کردہ 27 مطالبات پر عمل درآمدسے متعلق بریفنگ دی گئی۔پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت ، منی لانڈرنگ ،اسمگلنگ اور رقوم کی غیر قانونی ترسیل روکنے کیلئے اٹھائے جانےو الے اقدامات کے بارے وفد کے سوالات کے جوابات دیئے۔پاکستانی حکام نے وفد کو بتایا کہ اس سلسلے میں قوانین میں ترامیم کر دیں، کچھ ترامیم کی جا رہی ہیں جو اسی سال کے دوران مکمل ہو جائیں گی۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے منی لانڈرنگ قوانین میں مجوزہ ترامیم سے وفد کو آگاہ کیا اور موقف اپنایا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی سزائیں بڑھائی جائیں گی۔ پاکستانی وفد کی جانب سے ایف اے ٹی ایف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مجوزہ ترامیم کی منظوری کے بعد پاکستان دوسرے ممالک کو درکار معلومات فراہم کرے گا۔ ترامیم کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ سے منظور کرائی جائیں گی ۔ ان ترامیم پر اسی سال عملدرآمد ہوگا۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی ہدایات کے مطابق دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے تمام اقدامات کرچکا۔ سلامتی کونسل کے رولز 1276,1373 پر پاکستان عملدرآمد یقینی بنائے۔مذاکرات کے دوران ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان کے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے انتظامی و قانونی اقدامات اور اداروں کی جانب سے ان پر عملدرآمد کا جائزہ لے گی۔ 21 اکتوبر تک پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا بلیک لسٹ کرنے کی سفارشات مرتب کرے گی۔
 

شیئر: