Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روپے کی قدر میں کمی کے بعد 3 بڑے اداروں کی نجکاری؟

کراچی: بین الاقوامی کرنسیوں کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی کرکے پی ٹی آئی حکومت نے قرض کے حصول کے لیے آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط کو پورا کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پاکستانی روپیہ بے قدر ہوکر 137 روپے فی ڈالر پر جا پہنچا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اسے 140 روپے فی ڈالر کی مطلوبہ سطح پر لایا جائے گا۔ ایک رپورت کے مطابق گزشتہ 5 برس میں پاکستان کے لیے یہ آئی ایم ایف کا دوسرا بیل آﺅٹ پیکیج ہوگا جبکہ 1980ءسے اب تک آئی ایم ایف سے حاصل کیا جانے والا یہ 13 واں قرض ہوگا۔ گزشتہ دسمبر سے روپے کی قدر پہلے ہی 20 فیصد کم کی جاچکی تھی۔ اب یہ بے قدری بڑھ کر 27 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ دسمبر سے لے کر اب تک پاکستان پر بیرونی قرضے صرف روپے کی بے قدری کی وجہ سے 27 فیصد تک بڑھ چکے ہیں۔نجی ادارے میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی ٹیم پر واضح کردیا تھا کہ جب تک اسٹرکچرل تبدیلی نہیں لائی جائے گی اس وقت تک آئی ایم ایف کے سینئر حکام قرضے کی پاکستانی درخواست پر غور نہیں کریں گے ۔ ان اسٹرکچرل تبدیلیوں میں ٹیکس کی پرانی شرح بحال کرنا، تیل ، گیس اور بجلی کے نرخوں میں زبردست اضافہ اور روپے کی قدر کو کم کرکے 140 روپے فی ڈالر کی سطح پر لانا تھا ۔ حکومت نے گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ کردیا تھا تاہم پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے لیے کچھ وقت مانگا گیا ہے کہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کو بہانہ بنا کر اسے بتدریج بڑھا دیا جائے گا۔ اب بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی بے قدری کی وجہ سے درآمدی قیمت میں اضافے کے نام پر پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا منصوبہ ہے۔ اعلیٰ سطح ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت 140 روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تیل ، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی زبردست بے قدری تو مذاکرات کے لیے پیشگی شرائط تھیں۔ قرض کی منظوری کے وقت مزید شرائط پیش کی جائیں گی جس میں پاکستان اسٹیل اور پی آئی اے کی فوری طور پر نجکاری اور او جی ڈی سی ایل کی مکمل نجکاری شامل ہے ۔
 
 

شیئر: