ہچکی فلم دیکھیں،چیف جسٹس کا مشورہ
اسلام آباد...چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ وزیراعظم جاکر کچی آبادیوں کے حالات دیکھیں۔ بدھ کو اسلام آباد میں کچی آبادیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کچی آبادیوں میں حالات رہنے کے قابل نہیں۔حکومت کا کام ہے کچی آبادی کے مکینوں کو سہو لتیں دے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیر رضوی نے کہا کہ50 لاکھ گھر بنانے کا وزیراعظم نے اعلان کیا ہے۔ عدالت تھوڑا وقت دے عملدرآمد رپورٹ دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ معلوم کر کے بتائیں وزیراعظم کب فارغ ہیں، وزیراعظم خود چل کر کچی آبادیوں کے حالات دیکھیں، وزیراعظم کو حکم جاری نہیں کر رہا، بطور چیف ایگزیکٹو انہیں معلوم ہونا چاہیے کچی آبادی میں کتنے مکین رہتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ50 لاکھ گھر بنانا خالہ جی کا گھر نہیں۔اس کےلئے وقت اور پیسہ درکار ہوگا، اتنے گھر صرف اعلان سے نہیں بن جائیں گے۔ کئی لوگ ایک گھر میں4 خاندان رجسٹرڈ کروا لیں گے تاکہ زیادہ گھر ملیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اسلام آباد کی کچی آبادیاں رہنے کے قابل نہیں۔کیوں نہ کمیشن بنا کر پشاور کی کچی آبادی کا جائزہ لے لیں۔ حد ہو گی ہے پھر کہتے ہیں تبدیلی آگئی ہے، ہچکی فلم دیکھیں تو معلوم ہوگا غریبوں کیساتھ کیا سلوک ہوتا ہے، اس میں کچی آبادی والوں کی زندگی کی عکاسی ہے، حکومت کی نیت پر شک نہیں، نئے گھروں کے تعمیر تک کچی آبادیوں کی حالت میں بہتری کریں۔