Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواجہ سعد رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد

اسلام آباد:  عدالت عالیہ نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست مسترد کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق کی درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی کے ڈویژن بینچ نے کی۔ اس موقع پر درخواست گزاروں کے وکلا نے دلائل پیش کیے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آپ لاہور ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کرسکتے تھے تو پھر اسلام آباد کیوں رجوع کیا۔وکیل نے جواب دیا کہ لاہور میں ہمارے موکل کو گرفتاری کا خدشہ تھا۔ نیب نے ہماری جماعت اور قائدین کے خلاف مہم شروع کررکھی ہے اور ہمیں خطرہ ہے۔ نیب میں پیشی کے دوران خواجہ سعدرفیق کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر گرفتاری کا خطرہ تھا تو آپ کے موکل نے کل بغیر ڈر کے پریس کانفرنس کیسے کرلی؟۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ 14 اکتوبر کو ضمنی انتخابات بھی ہیں اس لیے عدالت سے استدعا ہے کہ وہ ہمیں 15 روز کی حفاظتی ضمانت دے تاکہ ضمنی انتخابات بھی گزر جائیں گے ۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ انتخابات کی وجہ سے کوئی بھی ریلیف دینا ہمارے اختیار میں نہیں، آپ کسی اور پلیٹ فارم پر رابطہ کریں۔عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد خواجہ سعدرفیق اور سلمان رفیق کی درخواستیں مسترد کردیں، اور دونوں کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔

شیئر: