العلا میں اینڈورینس چیمپئن کا اختتام، پوزیشن لانے والوں کو انعامات
اتوار 21 دسمبر 2025 11:21
’اینڈورینس میں گھوڑا اور سوار طویل فاصلہ مقررہ وقت اور رفتار کے ساتھ طے کرتے ہیں‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی گھڑسوار فیصل العصیمی کو سعودی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی کے اینڈورینس کپ کا چیمپئن قرار دیا گیا جو العلا میں منعقد ہوا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق مقابلے کا انعقاد العلا رائل کمیشن نے سعودی فیڈریشن برائے گھڑسواری کے اشتراک سے کیا ہے جبکہ ریس 120 کلو میٹر کے فاصلے پر مشتمل تھی جو چار مراحل میں تقسیم کی گئی تھی۔
فیصل العصیمی نے 23.142 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار سے فتح حاصل کی جہاں انہیں سخت مقابلے کا سامنا گھڑسوار حسن بامانع سے رہا جو محض 28 سیکنڈ کے فرق سے دوسرے نمبر پر رہے۔

حسن بامانع نے 23.108 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار ریکارڈ کی جبکہ تیسری پوزیشن گھڑسوار عبدالعزیز السیالی نے 22.148 کلو میٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار سے حاصل کی ہے۔
دوڑ میں صبح سات بجے آغاز سے ہی شریک گھڑسواروں کے درمیان سخت اور سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے میں آیا جہاں العلا کے دلکش قدرتی مناظر اور متنوع راستوں کے درمیان انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
مرکزی مقابلے کے ساتھ ساتھ 100 کلو میٹر کی بین الاقوامی دوڑ، نیز 40 اور 80 کلو میٹر کی دو مقامی کوالیفائنگ ریسز بھی منعقد کی گئیں۔
واضح رہے کہ اینڈورینس (Endurance) سے مراد برداشت، طویل عرصے تک جسمانی صلاحیت برقرار رکھنے کی طاقت ہے۔

گھڑ سواری میں اینڈورینس ایک ایسا کھیل ہے جس میں گھوڑا اور سوار طویل فاصلے عموماً 40 سے 160 کلومیٹر تک کو مقررہ وقت اور رفتار کے ساتھ طے کرتے ہیں۔
اینڈورینس ریس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ گھوڑا آخر تک صحت مند حالت میں ریس مکمل کرے اسی لئے یہ کھیل برداشت، نظم و ضبط اور ذمہ دارانہ گھڑ سواری کی اعلیٰ مثال سمجھا جاتا ہے۔