Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب قانون میں ترمیم: حکومت اور اپوزیشن متفق

اسلام آباد:  حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے مابین نیب قانون میں ترمیم سے متعلق معاملے پر اتفاق رائے ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے تمام امور طے کرلیے گئے ہیں جبکہ بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی 20 ارکان پر مشتمل ہوگی جس میں 7 ارکان سینیٹ اور 13 قومی اسمبلی سے شامل ہوں گے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومتی اور حزب اختلاف کی پارلیمانی جماعتوں کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو کمیٹی کے لیے نام فراہم کردیے جائیں۔ علاوہ ازیں کمیٹی کی تشکیل کے لیے تحریک بھی قومی اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں منظور کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نیب قانون میں ترامیم تجویز کرے گی اور ممکنہ قانون سازی کے مسودے کو حتمی شکل دے گی۔
حکومت اپوزیشن میں یہ ابتدائی اتفاق بھی سامنے آیا ہے کہ مجوزہ قانون سازی کے ذریعے نیب کے ڈھانچے کو مکمل طور پر تبدیل کرنے سمیت سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائیوں کے لیے استعمال کے تمام راستے بند کردیے جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر کی زیر صدارت ہونے والے ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں تاخیر کے مسئلے کے حل کا بھی جائزہ لیا گیا ہے اور تنازع بننے والے پی اے سی کی چیئرمین کے معاملے پر حکومت نے اپوزیشن کو آفر دی ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے بجائے کوئی اور نام دیا جائے تاہم ابھی اپوزیشن نے اس پیشکش پر کوئی جواب نہیں دیا۔
مزید پڑھیں:- - -  - -کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد

شیئر: