Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیس بک تصویر نے لبنانی خانہ جنگی میں روپوش طیب کی گتھی سلجھا دی

بیروت۔۔۔ لبنانی فوٹو گرافر نبیل اسماعیل نے فیس بک کے اپنے اکاؤنٹ پر لبنانی خانہ جنگی کے دوران روپوش ہو جانے والے طبیب کی گتھی سلجھا دی۔ 27برس قبل لبنانی ڈاکٹر جنگ کے دوران لاپتہ ہو گیا تھا۔ لبنانی فوٹو گرافر نے مرسڈیز کار کے نیچے پڑی ہوئی ایک لاش کی تصویر لی تھی اور اسے منظرعام پر نہیں لا سکا تھا۔ ایک دن وہ پرانے البم الٹ پلٹ کر رہا تھا اسی دوران اسے مذکورہ تصویر نظر آئی۔ اس نے تصویر فیس بک پر جاری کر دی۔ اگلے روز اس سے طبیب مذکور کے ایک رشتہ دار نے رابطہ قائم کر کے اس کا شکریہ ادا کیا۔ اس نے کہا کہ ہم 27برس سے اس شش و پنچ میں مبتلا تھے کہ نجانے ان کا کیا انجام ہو گا۔ وہ بیروت کے مشہور اسپتال کے معروف طبیب تھے۔ کبھی یہ خیال آتا کہ ممکن ہے انہیں اغوا کر لیا گیا ہو ، کبھی یہ وسوسہ دامن گیر ہوتا کہ انہیں ہلاک کر دیا گیا ہو، کبھی ایسا لگتا کہ ہو سکتا ہے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا ہو۔ حقیقت حال معلوم نہ ہونے کی وجہ سے نہ ہم نے کسی سے تعزیت وصول کی اور نہ کسی کو ان کے آخری انجام کی بابت کچھ بتا سکے۔ لبنان کے بارے میں یہ بات سب لوگ جانتے ہیں کہ خانہ جنگی کے دوران ہزاروں لوگ لاپتہ ہوئے۔ اس زمانے میں لبنان کے موجود ہ صدر میشال عون کی زیر قیادت لبنانی افواج اور سمیر جعجع کی زیر قیادت قوات  لبنانیہ   کے درمیان خونی معرکے چل رہے تھے۔ لبنانی فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ وہ لگ بھگ ایک برس سے مذکورہ تصویر تفصیلی کیپشن کے ساتھ جاری کرنے کا پروگرام بنا رہا تھا۔ اس نے 2017ء کے اواخر میں بہت ساری تاریخی تصاویر ایک مقامی ٹی وی پروگرام میں پیش کی تھیں پھر لبنانی طبیب کی تصویر تفصیلی کہانی کے ساتھ جاری کرنے کا پروگرام مختلف اسباب کے تحت ٹلتا رہا۔ 

شیئر: