Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#طاہر_داوڑ

ایس پی طاہر داوڑ کا اسلام آباد سے اغوا اور افغانستان میں شہادت نے سیکیورٹی اداروں پر کئی سوال اٹھا دیئے ہیں۔ ٹویٹر صارفین اس واقعے کو لے کر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کا ذمہ دار نااہل حکومت کو قرار دے رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کیا : میں ایس پی طاہر خان داوڑ کے اندوہناک قتل کیس کو فالو کر رہا ہوں اور میں نے خیبر پختونخوا حکومت کو اسلام آباد پولیس سے اس واقعے کی انکوائری میں تعاون کا حکم دے دیا ہے۔شہریار آفریدی کو بھی اس معاملے کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے ٹویٹ کیا : ‏‏کل سے طاہر داوڑ کی شہادت کی خبریں آرہی تھیں مگر حکومت کہہ رہی تھی کہ یہ خبر  غلط ہے. اس لئے میں بھی دعا کر رہا تھا کہ حکومت کی بات سچ نکلے. مگر ہماری اتنی اچھی قسمت کہاں. شہادت کی بات سچ نکلی اور یہ کسی قیامت سے کم نہیں. ہمارا مطالبہ ہے کہ اس سلسلے میں جامع تحقیقات کرائی جائیں.
عاطف توقیر نے کہا : ‏طاہر خان داوڑ، ہم سب آپ کو یاد رکھیں گے۔ آپ جیسے سپوت ہمارا وہ اثاثہ ہیں، جو ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ پچھلے ستر سال میں پوری ریاست سرپرستی میں زمین اور ذہن کو بانجھ بنانے کی ہر کوشش کے باوجود اس مٹی پر فکر اور سوچ کے پھول کھلتے رہے ہیں۔ اللہ آپ کے درجات بلند کرے۔
عمر چیمہ نے سوال کیا : ‏وزیراعظم کے ترجمان نے 28 اکتوبر کو ایس پی طاہر داوڑ کے اغواء کی خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پشاور میں ہیں اور محفوظ ہیں۔ کیا وزیراعظم ہاوس نے جھوٹی خبر پھیلائیں تھی؟ ‎
سماجی رہنما جبران ناصر نے ٹویٹ کیا : ایس پی طاہر داوڑ دو بار اقوام متحدہ کے ساتھ بھی کام کرچکے ہیں اور انہیں قائداعظم پولیس میڈل کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔ 2008 میں بنوں میں ان کے گھر پر خودکش حملہ بھی ہوچکا ہے۔ اسلام آباد سے اکتوبر میں اغوا کیا گیا اور سات نومبر کو ان کے خاندان نے ان کی بازیابی کیلئے پانچ دنوں کی ڈیڈلائن دی تھی جس کے بعد افغانستان میں انہیں شہید کردیا گیا۔
اینکر پرسن وجیہ ثانی نے لکھا : ‏طاہر داوڑ کا اسلام آبادسے اغوا اور افغانستان میں قتل سیکیورٹی لیپس ہے.اگر عمران خان اپوزیشن میں ہوتے تو وزیر داخلہ کے استعفی کا مطالبہ کرتے۔وزیر داخلہ کا چارج اس وقت عمران خان کے پاس ہے!
محمد حنظلہ طیب نے لکھا ‏: طاہر داوڑ ایک بہادر پشتون آفیسر تھے جس نے فرائض کے دوران شدت پسندوں کیخلاف بہت کاروائیاں کیں جبکہ پی ٹی ایم ایک ملک دشمن تحریک ہے جو دشمنوں کے ایماں پر چل رہی ہے۔
علی علی خان یوسفزئی نے ٹویٹ کیا : ‏رات کو اسلام آباد کے تھانوں پر چھاپے مار کر دن کو آستین چڑھا کر ناکوں پہ بیٹھ کر سیلفی بنانے والےشہریار آفریدی سے  کون پوچھے کہ مولانا سمیع الحق اور ایس ایس طاہر داوڑ کو کس نے قتل کیا۔
عمران شاہین نے لکھا : ‏سنتے آئے ہیں کہ مغل بادشاہوں نے شاہی قلعہ لاہور سے ایک سرنگ لال قلعہ دہلی تک بنوائی تھی, کیا ایسی کوئی سرنگ اسلام آباد سے کابل تک بھی موجود ہے؟؟؟اگر نہیں تو ایس پی طاہر داوڑ اسلام آباد سے افغانستان تک کیسے پہنچادیا گیا؟؟ یوسفزئی نے ٹویٹ کیا : ‏رات کو اسلام آباد کے تھانوں پر چھاپے مار کر دن کو آستین چڑھا کر ناکوں پہ بیٹھ کر سیلفی بنانے والےشہریار آفریدی سے  کون پوچھے کہ مولانا سمیع الحق اور ایس ایس طاہر داوڑ کو کس نے قتل کیا۔
عمران شاہین نے لکھا : ‏سنتے آئے ہیں کہ مغل بادشاہوں نے شاہی قلعہ لاہور سے ایک سرنگ لال قلعہ دہلی تک بنوائی تھی, کیا ایسی کوئی سرنگ اسلام آباد سے کابل تک بھی موجود ہے؟؟؟اگر نہیں تو ایس پی طاہر داوڑ اسلام آباد سے افغانستان تک کیسے پہنچادیا گیا؟؟
 

شیئر: