Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

”وعد الشمال“صنعتی شہر کی تعمیر سے 1.6 ملین افراد کو روزگار ملے گا، الفالح

تبوک..... سعودی وزیر توانائی و صنعت و معدنیات انجینیئر خالد الفالح نے بتایا ہے کہ "وعد الشمال" صنعتی شہر کی تعمیر سے 1.6 ملین افراد کو روزگار ملے گا۔ یہ شہر 55 ارب ریال کی لاگت سے تبوک صوبے کی طریف کمشنری میں قائم کیا جائے گا۔ وزیر توانائی نے توجہ لائی کہ وعد الشمال شہر سعودی ویژن 2030ء پروگراموں کا امین ثابت ہوگا۔ یہ لاجسٹک خدمات اور قومی صنعت کو فروغ دینے والے پروگرام کی حکمت عملی کا نمائندہ شہر ہوگا۔ اس کی بدولت توانائی ، صنعت اور معدنیات کے شعبے مضبوط ہونگے۔ اس سے قومی پیداوار میں ایک ٹریلین 200 ارب ریال حاصل ہونگے۔ 2030 ءتک اس کی بدولت ایک ٹریلین 600 ارب ریال کا سرمایہ وعد الشمال میں آئے گا۔ الفالح نے کہا کہ اس منصوبے کا سنگ بنیاد ظاہر کرتا ہے کہ سعودی حکومت مملکت کے تمام علاقوں میں پائیدار ہمہ جہتی ترقی کے حوالے سے پرعزم ہے۔ سعودی حکومت کم ترقی پذیر علاقوں سے بڑے منصوبوں کی شروعات کررہی ہے۔ الفالح نے بتایا کہ وعد الشمال شہر کے قیام میں وزارت خزانہ، حدود شمالیہ صوبے کی گورنریٹ ، پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ، معادن کمپنی ، سعودی انڈسٹریل سٹیز اتھارٹی ، ٹیکنالوجی ریجنز ( مدن(، وزارت نقل و حمل، سی پورٹس اتھارٹی ، سعودی ریلوے کمپنی (سار) ، وزارت ماحولیات پانی و زراعت، نیشنل واٹر کمپنی، سعودی بجلی کمپنی، آرامکو ، جیولوجیکل سروے بورڈ، تکنیکی و پیشہ ورانہ ٹریننگ کا اعلیٰ ادارہ اور بین الاقوامی سرمایہ کار ساتھی شریک ہیں۔ وعد الشمال صنعتی شہر الحدود شمالیہ ریجن کے طریف شہر سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر بنایا جائے گا۔ سعودی کابینہ نے 2014ءکے شروع میں اس کی منظوری دے تھی۔ اس کیلئے 290 مربع کلومیٹر رقبہ مختص کیا جاچکا ہے۔ علاوہ ازیں اس شہر سے متصل 150 مربع کلومیٹر کا رقبہ مدن کمپنی کیلئے مخصوص کیا گیا ہے۔ اس شہر کا دوسرا مرحلہ مکمل ہونے پر سعودی عرب سالانہ 90 ملین ٹن کھاد تیار کرنے لگے گا۔ پوری دنیا میں کھاد تیار کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن جائے گا۔ 
 

شیئر: