Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران نے 100دن کا کریڈٹ بشری بی بی کو دیدیا

اسلام آباد... وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک کرپشن پر قابو نہیں پاتے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو سکتا۔ملائیشیا میں سزا ملنے کی شرح 90 فیصد ، پاکستان میں سزاملنے کی شرح 7 فیصد ہے۔نیب پلی بارگینگ کے اوپر انحصار کرتی ہے۔نیب کو مضبوط کرنے کے اعلان پر عمل نہیں کر سکے کیونکہ نیب ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں۔پاکستانیوں کے پیسے کی واپسی کے لئے آج سوئٹزر لینڈ سے معاہدہ ہو گیا۔تعلیمی نظام میں تفریق سے لوگوں کو آگے آنے کا موقع نہیں دیا۔ کوشش ہے ایک تعلیمی نظام لے کر آئیں۔جب ٹی وی دیکھتا ہوں اور کسی پر کوئی ظلم ہورہا ہو تو بشریٰ بیگم کہتی ہیں یہ کیا ہورہا ہے ۔جب کسی پر ظلم دیکھتا ہوں تو غصہ آتا کہ یہ کیا ہورہا ہے۔کنویشن سینٹر اسلام آباد میں حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 100 دن کا کریڈٹ بشریٰ بی بی کو دیتا ہوں، سو دن میں پہلی چھٹی ہفتے کو لی۔انہوںنے کہاکہ ساری پالیسیاں کمزور طبقے کے لئے بنائی گئیں۔انہوںنے کہاکہ جانوروں کے معاشرے میں کمزور نہیں رہ سکتا۔جانور انسان میں فرق یہ ہے کہ انسان کے معاشرے میں رحم اور انصاف ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ 100 دن میں کوشش کی کہ جو بھی پالیسی بنے اس سے عام آدمی فائدہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ایک اتھارٹی بنا رہے ہیں جس میں مختلف چیزیں کریں گے کہ غربت کیسے کم کریں۔عمران خان نے کہا کہ 22 سال سے وعدہ کر رہا تھا کرپشن پر قابو پائیں گے، یہ مین پلان تھا۔کرپشن غربت پیدا کرتی ہے۔ امیر اور غریب ملک میں کرپشن کا فرق ہے، جو امیر ملک ہے وہاں کرپشن نہیں، جہاں خوشحالی ہے وہاں کرپشن نہیں اور جن ممالک میں غربت ہے وہاں اس کی وجہ کرپشن ہے۔ادارے صرف کرپشن کی وجہ سے تباہ ہوئے۔ اگر میں نے پیسہ بنانا ہے تو جب تک اداروں کو تباہ نہیں کروں گا پیسہ نہیں بنا ۔وزیراعظم نے کہا کہ جب بڑے چوروں کی بات کرتا ہوں تو چند لوگ گلہ پھاڑ کر کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، ا نہیں خوف ہے کہ پتا چلے گا کہ ان لوگوں نے کیسے لوٹا، جب تک کرپشن پر قابو نہیں پاتے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہو سکتا۔
 

شیئر: