Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قدموں کے نشانات سے مجرم کا پتہ کیسے لگائیں ؟ موضوع پر جناردیہ میں پروگرام

ریاض۔۔۔ قدموں کے نشانات سے مجرم کا پتہ کیسے لگایا جائے ؟ اس موضوع پر جنادریہ میلہ 33میں امن عامہ کے پویلین میں منعقدہ پروگرام جنادریہ میلے کے شائقین میں مقبولیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ سعودی عرب میں دسیوں بادیہ نشین قدموں کے نشانات کی مدد سے مختلف جرائم اور وارداتوں کی گتھیاں سلجھانے کی مہارت رکھتے ہیں ۔ قدیم زمانے میں قدمو ں کے نشانات کے ماہر کھوجی بڑے اہم مانے جاتے تھے۔ ماضی میں اسے خصوصی پیشے کی حیثیت بھی حاصل تھی۔ اس سے جزیرہ عرب میں بادیہ نشینوں کی ذہانت کا بھی پتہ چلتا ہے۔ اس کی ابتداءاہل خانہ اور قبیلے کے افراد کے قدموں کے نشانات کی نشاندہی سے کی جاتی رہی ہے۔ کھوجی مردو زن کے قدموں کے نشانات میں فرق کر کے بتاتے ہیں۔ انہیں یہ بھی پتہ چل جاتا ہے کہ نشانات کسی نوجوان، کسی بوڑھے، کسی اندھے ، شادی شدہ خاتون یا مرد کے ہیں۔ وہ قدموں کے نشانات دیکھ کر یہ بھی جان لیتے ہیں کہ آنے والا کہاں سے آیا او راس کی منزل کہاں ہے۔ کھوجی جانوروں اور حشرات الارض کے نشانات میں بھی تمیز کر لیتے ہیں۔ یہ لوگ یہاں تک بتادیتے ہیں کہ نشانات اونٹ کے ہیں یا اونٹنی کے ۔ وہ اس امر کی نشاندہی بھی کر دیتے ہیں کہ اونٹنی گابھن ہے یا نہیں۔ جنادریہ میلے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ ان دنوں قدموں کے نشانات کا علم پولیس اکیڈمی ، جرائم کا سراغ لگانے والے اداروں او رسرحدی محافظوں کے اداروں میں باقاعدہ پڑھایا جا رہا ہے۔ مستشرقین اور غیر ملکی سیاحوں نے عربوں میں موجود کھوجیوں کی ذہانت فراست اور ہنر مندی کی بابت کافی تفصیلات جمع کر کے پیش کی ہیں۔ 

شیئر: