Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وفاق کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے‘ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان

اسلام آباد: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان میں قائم ہونے والی نئی حکومت کے ساتھ ہم آہنگ ہونے میں وقت لگے گا۔ وفاقی حکومت کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ میں تاحال کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا لیکن یہ بات طے ہے کہ صوبائی حکومت اپنے اختیارات پرکسی صورت سمجھوتا نہیں کرے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نہ تو وفاقی معاملات میں مداخلت کرے گی اور نہ ہی وفاقی حکومت کی صوبائی امور میں مداخلت برداشت کی جائے گی۔ گلگت بلتستان کو حقوق سیاسی حکومت ہی دے سکتی ہے عدالتیں نہیں۔ گلگت بلتستان کے نظام کو اب آرڈرکے ذریعے چلایا نہیں جا سکتا۔ وہاں کے نظام کو صوبائی اسمبلی یا وفاقی حکومت ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے تحفظ فراہم کرے ۔ نجی ٹی وی کو خصوصی انٹرویومیں وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کاکہناتھاکہ گلگت بلتستان گزشتہ 70 برس سے مسئلہ کشمیر کی وجہ سے آئینی حقوق سے محروم ہیں۔ سابق وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ(ن) کی سابق حکومت نے پہلی مرتبہ یہاں کے عوام کو آئینی حقوق کی فراہمی کیلیے سنجیدہ کوشش کی۔ سابق مشیر خارجہ سرتاج عزیزکی سربراہی میں اصلاحات کمیٹی قائم کی۔ کمیٹی نے مختلف آپشن کے ساتھ صوبہ بنانے کا آپشن بھی دیا تاہم بدقسمتی سے آئینی ترمیم کے عمل میں تاخیرکے خدشے کے پیش نظر سابق حکومت نے گلگت بلتستان کو مالی وانتظامی امور میں وہ تمام اختیارات دیے جو ملک کے باقی صوبوں کو حاصل ہیں۔ وزیراعلیٰ کاکہنا تھا جی بی کے عوام کا مطالبہ ہے کہ اب آرڈر سے کام نہیں چلے گا بلکہ اس آرڈرکو یا تو صوبائی اسمبلی سے عبوری ایکٹ کے ذریعے تحفظ دیا جائے یا وفاقی حکومت ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے اس آرڈرکو تحفظ دے ۔
 
 

شیئر: