Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب پاکستانیوں کے دل میں بستا ہے

کراچی (صلاح الدین حیدر)بقائے باہمی اور خطہ زمین کی امن وسلامتی تو دنیا کے ہر ملک کی طرح پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بھی بنیادی اصول ہے لیکن جو عقیدت و احترام ، قدر ومنزلت سعودی عرب کےلئے پاکستان کے باشندوں کے دلوں میں صدیوں سے موجزن ہے اس کی مثال مشکل ہی نہیں بلکہ مل ہی نہیں سکتی ۔ سارے عالم اسلام میں ارض مقدس ایک خاص مقام رکھتا ہے مگر مملکت خداداد پاکستان جس کی 97فیصد آبادی خداوند وحدہ لاشریک اور اس کے نبی رسالت ماب پر یقین کامل اور قوت ایمانی کی وجہ سے دل کی ہر دھڑکن سے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی صدا کے ساتھ سعودی عرب ، خادم حرمین شریفین اور سعودی باشندوں کےلئے دعائے خیر ہی نکالتی رہتی ہے ۔ 
مجھے یاد ہے کہ مارچ 1970میں پہلی اسلامی وزراءخارجہ کانفرنس ہوئی جس میں پاکستانی میڈیا کی ٹیم بھی شریک تھی جب اس وقت کے شاہ فیصل موتمر عالم اسلامی کا افتتاح کرنے آئے تو پورا ہال عقیدت و احترام سے اٹھ کھڑا ہوا ۔ کچھ ایسا ہی منظر 1947کی لاہور میں دوسری اسلامی سربراہ کانفرنس میں دیکھنے میں آیا ۔ عجب روح پرور منظر تھا ۔ امام کعبہ دو تین مرتبہ تشریف لائے تو پاکستانیوں نے والہانہ استقبال کیا اور جب شاہ فہد کی آمد ہوئی تو لوگ انہیں ایک نظر دیکھنے کےلئے تڑپتے نظر آئے۔ 2003کے بعد آج 16سال ہوگئے جب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان میں آمد کے موقع پر وہی تڑپ نظر آرہی ہے ۔ اسلام آباد بلکہ لاہور تک میں گوہر عقیدت کے پھول نچھاور کرنے کےلئے لوگ بے چین ہیں ۔ اگر دہشتگردی کی وجہ سے حفاظتی اقدامات ناگزیر نہ ہوتے تو شاید سارا اسلام آباد بلکہ راولپنڈی ، جہلم، گجرات ، گوجرانوالہ اور لاہور تک سے لوگ سفر کرکے عقیدت کے پھول لئے چشم براہ ہوتے ۔ سربراہان مملکت ، وزرائے اعظم وغیرہ تو اکثر آتے ہی رہتے ہیں لیکن خادم حرمین شریفین اور ولی عہد کےلئے تو دنیا امڈ آتی ہے ۔ پاکستانیوں کی عقیدت کی ترجمانی تو خود عمران خان نے بحیثیت وزیراعظم یہ کہہ کر کردی کہ ہم سعودی عرب کو عالمی سطح پر طاقتور ملک دیکھنا چاہتے ہیں ۔ یہی ہر پاکستانی کے دل کی آواز ہے۔ کئی ایک ممالک سے پاکستان نے معاشی ، ثقافتی اور تجارتی سطح پر تعلقات کو مضبوط کرنے کےلئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی بنادیتا ہے لیکن پاک سعودی سپریم کونسل اس بات کا بین ثبوت ہے کہ سعودی عرب کےساتھ ہم کتنی محبت کرتے ہیں ۔ خود عمران خان اور ولی عہد محمد بن سلمان اس کی سربراہی کریں گے تاکہ دونوں ملکوں میںثقافتی ، معاشی، تجارتی ، امن و سلامتی کے عوامل کو بلا جھجک ، بلا تاخیر عملی جامع پہنچایا جاسکے۔ پورا پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ان کا خیر مقدم کررہا ہے ۔ حکومت اور اپوزیشن میں کوئی امتیاز نہیں ، آج سب ایک ہیں ، سبھی سعودی عرب کےلئے عزت و عقیدت کے جذبات رکھتے ہیں ۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف زرداری ، جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمان نے سعودی ولی عہد کے آنے پر دل وجان سے خوشی کا اظہار کیا ہے۔ 

شیئر: