Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان اور انڈیا میں کشیدگی کم کرنے کے لیے عالمی کوششیں

اسلام آباد۔ وسیم عباسی
 
پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے عالمی کوششیں جاری ہیں جس میں امریکی صدر ٹرمپ نے مثبت پیش رفت کا عندیہ دیا ہے۔ 
جمعرات کو پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کے سعودی ہم منصب عادل الجبیر آج جمعرات کو پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ ولی عہد محمد بن سلمان کا اہم پیغام لے کر پاکستان آ رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بدھ کی رات انکی سعودی عرب کے وزیر خارجہ سے بات ہوئی اور انہوں نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
  • امریکی صدر کی طرف سے خوش خبری کا عندیہ
اس سے قبل ویتنام کے شہر ہنوئی میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت سے حوصلہ افزا خبریں موصول ہورہی ہیں اور امید ہے بڑے عرصے سے جاری پاک انڈیا کشیدگی جلد ختم ہونے جارہی ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امید ہے پاکستان اور انڈیا  کشیدگی کم کرنے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے بیان کا خیر مقدم کیاا ور کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ صدر ٹرمپ نے صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے مداخلت کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں امریکہ کی مداخلت خطے میں امن و امان کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان امن کا داعی ہے اور بات چیت سے معاملات حل کرنا چاہتا ہے۔
 
  • بھارت سے ڈوزئیرمل گیا ہے شواہد ملے تو ایکشن لیں گے-دفتر خارجہ
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو میں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ انڈیا کی طرف سے پلوامہ حملے سے متعلق دستاویزات مل گئی ہیں ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اگر دہشت گردوں سے متعلق کوئی قابل عمل اطلاع ملی تو وزیراعظم عمران خان کے بیان کے عین مطابق پاکستان کارروائی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے انڈیا کی طرف سے جارحیت کے بعد عالمی برادری سے رابطہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ انڈیا کی طرف سے پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی اقوام متحدہ کے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
  • انڈین پائلٹ کی واپسی؟
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عندیہ دیا ہے کہ پاکستان کی تحول میں موجود انڈیا کے پائلٹ ابھی نندن کو واپس کیا جا سکتا ہے۔ میڈیا سے اسلام آباد میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرانڈین پائلٹ کی واپسی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم ہوتی ہے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ اس سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ انڈین حکومت نے باقاعدہ طور پر رابطہ کر کے پائلٹ کے بارے میں پوچھا ہے جس کا جواب دیا جا رہا ہے۔
 
 
 
 

شیئر: