ہندوستانی پائلٹ کی رہائی دباو یا مجبوری؟
اسلام آباد ...وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ اسی لئے ہندوستانی پائلٹ کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اور ٹی وی چینلز کو انٹرویو میں شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ہند کو پیغام دینا چاہتے تھے کہ صرف امن چاہتے ہی ۔پاکستان ان کے دکھ میں اضافہ نہیںکرنا چاہتا تھا۔ خطے کے امن کو برقرار رکھنا دونوں ممالک کی ذمہ داری ہے۔ اگر جیش محمد سے متعلق شواہد فراہم کئے جائیں گے تو ضرور کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ماضی میں نہیں جانا چاہتا لیکن اگر ماضی میں گئے تو پھر یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ پٹھان کوٹ ،اڑی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیسے ہواجو ایک لمبی داستان ہے ۔اگر کوئی گروپ ایسا کرتا ہے تو پاکستان کی حکومت ان کے خلاف کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ریاستی عناصر کو اپنے ملک اور خطے کو اس دہانے پر کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر ہندوستانی پائلٹ کو رہا کرنے کے لئے کوئی دباو تھا اور نہ ہی کوئی مجبوری۔کوئی غیر ملکی ضمانت بھی نہیں مانگی گئی ۔صرف یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ ہم آپ کے دکھ میں اضافہ نہیں چاہتے۔ ہم آپ کے شہریوں سے بدسلوکی نہیں چاہتے، ہم تو امن چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے کے امن کو سیاست کی نظر نہ کیا جائے۔کشمیر کے علاقے پلوامہ میں دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم جیش محمد کے بارے میں ایک سوال پر وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ ہر معاشرے میں شدت پسند عناصر ہوتے ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ کیا ہند میں ایسے عناصر نہیں ہیں۔گجرات میں جو کچھ ہوا، کس نے کیا، کس کی ایما پر ہوا۔
سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کا شیڈول تبدیل
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا دورہ پاکستان اب ہفتہ کو متوقع ہے۔ ان کا یہ دورہ پاکستان اور ہند کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال میں ثالثی کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ابو ظبی میں منعقدہ او آئی سی سربراہ اجلاس سے واپسی پر ہفتہ کو سعودی وزیر خارجہ ہندجائیں گے اور بعد ازاں پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے بھی دونوں ممالک کی قیادت سے ملاقات کرنے کیلئے اپنا خصوصی ایلچی پاکستان اور ہند بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ روس نے بھی ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھی پاکستان اور خطے کے دورے کی دعوت دی ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب ارگان کا دورہ پاکستان اپریل میں متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد یوم پاکستان کی پریڈ میں 23 مارچ کو شرکت کیلئے بطور مہمان اعزاز پاکستان آ رہے ہیں۔ دورے کا شیڈول طے ہو چکا ہے۔