Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت: 90فیصد ہلاکتیں دم گھٹنے سے ہوتی ہیں، شہری دفاع

ریاض۔۔۔ محکمہ شہری دفاع نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں آتشزدگی کے باعث ہونے والی 90فیصد ہلاکتیں جھلسنے سے نہیں بلکہ دم گھٹنے سے ہوتی ہیں۔ صرف رواں سال 1440ھ کی پہلی ششماہی میں آگ لگنے سے ہونے والا نقصان 28ملین ریال تک پہنچ چکا ہے۔ محکمہ شہری دفاع نے سعودی عرب میں آتشزدگی کے واقعات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ تر اموات کی وجہ یہ ہے کہ گھر میں رات کے وقت آگ لگتی ہے جبکہ گھر والے سو رہے ہوتے ہیں۔ دھو ئیں کی وجہ سے زیادہ تر افراد نیند کی حالت میں بھی انتقال کر جاتے ہیں۔ ا عداد وشمار کے مطابق سعودی عرب میں آتشزدگی کے واقعات میں سے 42فیصد کا تعلق گھروں سے ہے۔ زیادہ تر ہلاکتیں بچوں کی ہوتی ہیں۔ گزشتہ سال آتشزدگی کے واقعات میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سے 81فیصد بچے تھے۔ 1439ھ کے دوران سعودی عرب کے مختلف شہروں میں آگ لگنے کے 92161واقعات ہوئے۔ ان میں مرد زخمیو ںکی تعداد8404 تھی جبکہ 1831خواتین زخمی ہوئیں۔ آتشزدگی کے باعث نقصان کا تخمینہ 129.5ملین ریال لگایا گیا ہے۔ سال رواں 1440ھ کی پہلی ششماہی میں آتشزدگی کے 46644واقعات ہوئے جن میں مرد زخمیوں کی تعداد4199رہی جبکہ خواتین کی تعداد884تھی۔ اس میں متوفین کی تعداد1130تھی۔ محکمہ شہری دفاع نے کہا ہے کہ نیند کی حالت میں عام افراد کو دھواں سونگھنے کا احساس نہیں ہوتا جبکہ آتشزدگی کے باعث اٹھنے والا دھواں زہر قاتل ہوتا ہے۔تحقیق سے معلوم ہوا کہ کاربن ڈائی آکسائڈ کی وجہ سے لوگوں میں نیند کا غلبہ ہوجاتا ہے اور انہیں آگ لگنے کا احساس نہیں ہوتا۔ محکمہ شہری دفاع نے تمام شہریوں اور مقیم غیرملکیوں پر زور دیا ہے کہ گھروں میں اسموک ڈیڈیکٹرضرور لگائیں۔ یہ معمولی سا آلہ بچوں اور گھروالوں کی جان بچانے کا سبب بن سکتا ہے۔

شیئر: