Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#یکساں_نظام_تعلیم

پاکستانی ٹویٹر صارفین کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں یکساں تعلیمی نظام نافذ کیا جائے تاکہ معاشرتی تقسیم ختم ہوسکے اور تمام طالب علموں کو یکساں تعلیمی مواقع میسر آسکیں۔
قسمت خان نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان میں تعلیم ایک کاروبار بن چکا ہیں ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تعلیمی نظام کو بلا تفریق بنانے کےلئے اقدامات کرے اور ان تعلیم فروشوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیں۔
ثاقب خطری کا کہنا ہے کہ آپ تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو آغاز آج کے پرائمری کلاس کے بچوں سے کریں۔ اس ملک میں "یکساں" نظام تعلیم قائم کرنا پہلی ترجیح ہونا چاہیے۔ سرکاری اور پرائیوٹ اسکول کے نصاب کو یکساں بنایا جائے تاکہ سرکاری اور پرائیوٹ اسکول کا طالب علم ایک جیسی تعلیم حاصل کرے۔
ملک جمیل الرحمن نے لکھا کہ ہم ایک قوم ہیں اور ایک ہی شناخت رکھتے ہیں ہم اللہ پر ایمان رکھتے ہیں تو ہمارا نظام تعلیم بھی ایک ہونا چاہیے۔
سلیم محمود نے ٹویٹ کیا کہ پاکستان کی سب سے بڑی بدقسمتی نظام تعلیم ہے۔ ہمارا معاشرہ تہہ در تہہ اس نظام میں تقسیم ہو چکا ہے۔ امیر کا بچہ ایچیسن ا سکول,مڈل کلاس سٹی ا سکول,لوئر مڈل کلاس عام پرائیویٹ اسکول, غریب کے لئے سرکاری یا پھر مدرسہ۔ سوچیں پھر ہمارا معاشرہ کیسے ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہو سکتا ہے۔ 
محمد عثمان نے کہاکہ ہم اس وقت تک ترقی یافتہ ممالک میں شامل نہیں ہو سکتے جب تک ہمارا نظام تعلیم بہتر نہیں ہو جاتا۔آج کے ہمارے اس نظام تعلیم نے معاشرتی کو تقسیم فروغ دیا ہے نا کہ بنیادی تعلیم کو اسلئے ہمیں پورے پاکستان کےلئے ایک نظام تعلیم چاہیے۔
امین راجپوت نے ٹویٹ کیا کہ ہمیں ایک ایسا نظامِ تعلیم چاہیے جو یکساں نصاب کا حامل ہو امیر کےلئے بھی اور غریب کےلئے بھی تاکہ ہماری آئندہ کی نسلیں کسی تفریق کے بغیر برابری کی سطح پر اسلامی اصولوں کے مطابق اپنے معاشرے کو سنوار سکیں ایک ساتھ۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں