Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنی گالہ کے اخراجات کون دے رہا ہے ؟

اسلام آباد... وزیر اعظم عمرا ن خان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کو کس قانون کے تحت باہر علاج کےلئے بھجوائیں۔ کوئی بلیک میلنگ نہیں چلے گی ۔ملک کے اندر جہاں چاہیں علاج کراسکتے ہیں ۔بلاول نیب سے خوفزدہ ہیں اس لئے رو رہے ہیں۔پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاونٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی، ایان علی اور بلاول بھٹو کے ائیرٹکٹس ایک ہی جعلی اکاونٹس سے بنائے گئے تھے۔جمہوریت بچاو جماعتوں کے خلاف مقدمات ہماری حکومت میں نہیں بنے۔ احتجاج کےلئے کنٹینر دینے کو تیار ہیں ۔کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔ پیر کو وزیراعظم ہاوس میں سینیئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی تجربہ کار حکومت 30 ہزار ارب کا خسارہ چھوڑ کر گئی۔ میٹروبس منصوبہ میں 12 ارب کا خسارہ ہے۔ پاکستان میں الٹا نظام ہے کہ جب خسارہ آتا ہے تو سارا بوجھ غریب پر پڑتا ہے۔ ایلیٹ کلاس کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔اگر ملک کو اوپر لیکر جانا ہے تو بلا امتیاز سب کو ملکر قربانیاں دینا ہوگی ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان تعلیم میں سب سے پیچھے ہے۔ بجلی مہنگی بنا کر لوگوں کو سستی بجلی دے رہے ہی جس سے قرضے بڑھ رہے ہیں ۔وزیراعظم نے پھر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دونوں وزرائے اعلیٰ نئے ہیں۔ انہیں تھوڑا سا وقت دیں، نتیجہ سامنے آجائےگا۔ پنجاب میں ایک ایسا وزیراعلیٰ لائے ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ عام آدمی بھی وزیراعلیٰ بن سکتا ہے۔ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ ہند میں الیکشن تک سے خطرہ موجود ہے۔وہاں الیکشن سے پہلے حالات ٹھیک ہونے کی امید نہیں۔مکمل طور پر چوکنے ہیں۔ہند کی طرف سے کوئی بھی ایکشن کیا جاسکتا ہے۔ مودی نے پاکستان کے خلاف بیانیہ اپنایا ہوا ہے۔وہ ہندمیں پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مہم چلارہے ہیں۔کوئی بھی اقدام ہوا تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔سابق وزیراعظم نوازشریف کے علاج سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کو علاج سے متعلق حکومت مکمل سہو لتیں دے رہی ہے۔وہ ملک کے اندر جہاں چاہیں علاج کراسکتے ہیں۔نوازشریف کو کس قانون کے تحت باہر علاج کے لئے بھجوائیں۔کیا قانون بدل دیں۔کیا ڈیڑھ لاکھ قیدیوںکو بھی باہر علاج کی سہولت فراہم کریں۔ ایسا کوئی قانون نہیں ۔یہ بلیک میلنگ ہے۔این آر او لینے کے لئے مجھ پر دباو ڈالا جارہا ہے۔ کوئی بلیک میلنگ نہیں چلے گی اور نہ ہی کوئی این آر او ملے گا۔انہوںنے کہاکہ3 مرتبہ وزیراعظم رہنے والے کے بچے کہتے ہیں پاکستان کو جواب دہ نہیں۔نوازشریف 30 سال حکومت کرنے کے باوجود ایک ایسا اسپتال نہ بناسکے جہاں ان کا علاج ہو۔انہوں نے ایک فیکٹری سے 30 فیکٹریاں بنالیں مگر اسپتال نہ بناسکے۔انہوںنے کہاکہ اسحاق ڈار لندن میں بیٹھے ہوئے ہیں۔اسحاق ڈار کے والد کی سائیکل کی دکان تھی۔ ان کا داماد بیرون ملک میں علاج کروا رہا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سب سے زیادہ شرم شہباز شریف کو آنی چاہیے جو کہتے ہیں اگر نوازشریف کو کچھ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہوگا ۔ ایک سوال پر عمران خان نے کہا کہ بلاول بھٹو نیب سے خوفزدہ ہیں اس لئے رو رہے ہیں۔پیپلزپارٹی نے ماضی میں جعلی اکاونٹس کے ذریعے اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔ ایان علی اور بلاول بھٹو کے ائیرٹکٹس ایک ہی جعلی اکاونٹس سے بنائے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ قوم کا پارلیمنٹ میں ایک منٹ کا 80 ہزار روپے لگتا ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن صرف اپنا رونا دھونا کرکے چلی جاتی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اکٹھے ہونے کا مقصد ذاتی کرپشن کو چھپانا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے عوام کےلئے کچھ نہیں سوچا جارہا۔ اپوزیشن اسمبلی میں سوائے کرپشن چھپانے کے کوئی بات نہیں کرتی۔انہوںنے کہاکہ اپوزیشن والے مجھے اسمبلی میں دیکھتے ہیں تو ان کی شکلیں بدل جاتی ہیں ۔پہلے دن ہی مجھے تقریر کر نے نہیں دی گئی ۔عمران خان نے کہا کہ جمہوریت بچاو جماعتوں کے خلاف مقدمات ہماری حکومت میں نہیں بنے۔نیب چیئرمین ان لوگوں نے خود لگایا۔ نیب ہمارے ماتحت نہیں اور نہ ہی ہم نے نیب میں کسی کی بھرتی کرائی۔ نیب چھوٹے لوگوں سے نکل کر بڑے لوگوں ہر ہاتھ ڈالے۔کرپشن بڑے لوگوں کو پکڑنے سے کم ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے سوائے اپنی جیبیں بھرنے کے کچھ نہیں کیا۔ مجھے اپنی کابینہ پر مکمل طور پر اعتماد ہے۔قوم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ میرا ساتھ دیں گے۔ ملک میں بڑی تبدیلی کےلئے اونچ نیچ آ ئےگی ۔عمران خان نے بتایاکہ وزیر اعظم آفس کے 35کروڑ روپے کے اخراجات کم کئے ۔گھر کے تمام اخراجات میں خود دے رہاہوں۔نوازشریف دور میں وزیر اعظم کے5 کیمپ آفس تھے جن کا پیسہ قوم دے رہی تھی ۔ بنی گالہ میں تمام اخراجات اپنی جیب سے کرتا ہوں۔بنی گالہ میں سیکیورٹی خاردار تار کا 60 لاکھ روپے خود ادا کیا۔ گھر آنے والی سڑک تحفہ بیچ کر بنوائی۔ زمان پارک گھر کی تعمیر بھی ذاتی خرچ سے کررہا ہوں۔انہوںنے کہاکہ پیسہ ہمارے پاس ہے نہیں اور 40 ارب روپے کے میڈیا پر اشتہار دیں یہ نہیں ہوسکتا ۔ وزیراعظم نے بتایا کہ کراچی میں تیل و گیس کے بڑے ذخائر ملنے کی امید ہے۔ قوم دعا کرے۔تیل و گیس کے ذخائر سے متعلق قوم کو جلد خوشخبری دوں گا۔ تیل و گیس کے ذخائر اتنے ہوں گے کہ کسی سے تیل لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ہند کی طرف سے پیدا کئے گئے حالات کی وجہ سے سمندر کے اندرکے ہونے والی ڈرلنگ میں پہلی ہی 3 ہفتے کی تاخیر ہو چکی ہے۔ سب کو دعا کر نی چاہیے اگر یہ ذخائر ملے تو ایشیاءمیں سب سے بڑے ذخائر ہونگے ۔انہوںنے کہاکہ چین، ملائیشیا، سعودی عرب اور یو اے ای پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں ۔

شیئر: