Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا

لاہور... سابق وزیر اعظم نواز شریف کو طویل انتظار کے بعد منگل کو رات گئے کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیا گیا۔ سابق وزیر اعلی اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اپنے بھائی کو لینے جیل کے باہر موجود تھے ۔ رہنماوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شاندار استقبال کیا اور مٹھائیاں تقسیم کیں ۔ نواز شریف رہائی کے بعد بڑے قافلے کے ساتھ جاتی امراءپہنچے تو وہاں بھی کارکنوں کی بڑی تعداد ان کی منتظر تھی۔ نواز شریف گاڑی میں ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے اور ان کا شکریہ ادا کرتے رہے ۔ ن لیگ کے قائد کی ضمانت پر رہائی کی خوشی میں بکروں کا صدقہ دیا گیا ۔ نوٹ بھی نچھاور کئے گئے ۔ رکن اسمبلی سیف الملوک کھوکھر اور فیصل سیف الملوک کھوکھر کی قیادت میں ریلی نکالی گئی ۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کی العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیاروں پر ضمانت کے بعد رہائی کا پروانہ جاری کیا تھا ۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کی طرف سے جاری روبکا رمیں کہا گیا تھاکہ نوازشریف کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کردیا کر دیا جائے۔ جیل حکام نے فیکس کے ذریعے روبکار موصول ہونے کی تصدیق کی تاہم کہا کہ فیکس سے آئے احکامات میں قانونی پیچیدگیاں ہیں ۔ بذریعہ ڈاک روبکار اور مصدقہ دستاویز ملنے پر ہی عمل کیا جائے گا ۔نواز شریف کی رہائی میں جیل حکام رکاوٹ نہیں ۔ قانونی ریکارڈ کیلئے مصدقہ دستاویز کا ہونا لازمی ہے ۔ بعدازاں ن لیگ کے رہنما طارق فضل چوہدری رات گئے عدالتی روبکار لے کے خصوصی طیارے سے لاہور پہنچے اور اسے کوٹ لکھپت جیل پہنچایا ۔
  سابق وزیر اعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں سنائی گئی7 سال کی سزا میں سے 2ماہ اور 4 دن جیل میں گزارے۔ 6 ہفتے پورے ہونے کے بعد نواز شریف کی ضمانت از خود منسوخ ہو جائے گی۔ انہیں دوبارہ واپس جیل جانا ہوگا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے العزیزیہ ریفرنس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی ۔ 
 

شیئر: