Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الافلاج کے ٹیچر نے اپنے گھر کو میوزیم بنادیا

الافلاج : سعودی شہری ابراہیم الدماعین نے اپنے گھر کو میوزیم میں تبدیل کردیا۔ الدماعین الافلاج کمشنری سے 30کلو میٹر کے فاصلے پر واقع البدیع نامی مقام کا باسی ہے۔

ابراہیم الدماعین نے سبق ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے عجائب گھر کے نوادرکی تفصیلات یہ کہہ کر بیان کیں کہ شروعات ترکہ سے ہوئی۔ آباﺅ اجداد نے بہت سارے نوادر چھوڑے تھے ۔ میرے علم کے مطابق بیشتر عجائب گھروں میں بھی انکی نظیر نہیں ملتی۔ میں پیشے کے اعتبار سے ٹیچر ہوں ۔ مجھے نوادر جمع کرنے اور رکھنے کا شوق آباﺅ اجداد سے ترکے میں ملا ہے۔ میں چاہتاہوں کہ نئی نسل آباﺅ اجداد کے دور کی اشیاءکو دیکھے۔ اسکی بدولت وہ بزرگوں کے رہن سہن سے واقف ہوسکے گی اور اسے عصر حاضر میں حاصل سہولتوں کی اہمیت بھی محسوس ہوگی۔ اسے یہ بھی پتہ چلے گا کہ ہمارے آباﺅ اجداد انتہائی سادہ ماحول میں کس طرح زندگی گزارتے تھے۔

میں نے اپنے گھر کا ایک حصہ نوادر کے لئے مخصوص کررکھا ہے۔ آپ اسے میوزیم بھی کہہ سکتے ہیں۔ میرے گھر کے دروازے طلباءطالبات ، عام شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کیلئے کھلے ہوئے ہیں۔ مجھے خوشی ہوتی ہے جب اسکولوں سے طالبات و طلباءمیرے نجی میوزیم کے دورے کیلئے پہنچتے ہیں۔
الدماعین نے مزید بتایا کہ میں چاہتاہوں کہ ہمارے نوجوان ماضی کی دشواریوں سے بھی واقف ہوں اور اس حوالے سے احساس کا بھی ثبوت دیں۔ انہیں پتہ ہونا چاہئے کہ ماضی میں زندگی کس قدر مشکل تھی اور عصر حاضر میں تعمیر و ترقی اور دنیا بھر کی سہولتوں کی بدولت زندگی کس قدر آسان ہوگئی ہے۔

الدماعین کا کہناہے کہ میرے پاس بہت سارے نوادر ہیں لیکن جگہ کی تنگی کی وجہ سے میں ان سب کو شایان شان طریقے سے شائقین کیلئے سجا کر نہیں رکھ سکتا۔ مجھے پورا یقین ہے کہ میرے یہاں بہت ساری ایسی تاریخی چیزیں محفوظ ہیں جو بیشتر عجائب گھر میں نظر نہیں آئیں گی۔ کاش کہ ان سارے نوادر سے فرزندان وطن فیض یاب ہوں ۔ وہ اپنے حال کو ماضی کے تناظر میں دیکھ کر مستقبل کے حوالے سے سبق لیں۔ یہ کام اس وقت آسان ہوجائیگا جب محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ میرے یہاں موجود نوادر کو شایان شان شکل میں دکھانے کیلئے کوئی جگہ مخصوص کریگا۔
          

شیئر: